چینائی ۔ یکم مارچ (سیاست ڈاٹ کام) مکل نیتھی میّم (ایم این ایم) کے بانی صدر کمل ہاسن کا استدلال ہے کہ نشہ بندی کوئی مستقل حل نہیں اور اُن کا کہنا ہے کہ ایسی صورت میں مافیا کی تشکیل ہوگی اور نئے مسائل پیدا ہوں گے۔ اُنھوں نے کہاکہ خواتین کے ووٹ بٹورنے کے لئے نشہ بندی پر عمل آوری کا وعدہ کیا جارہا ہے اور ٹاملناڈو کی عوام سیاسی پارٹیاں اِس مسئلہ پر 2016 ء کے اسمبلی چناؤ کے دوران سیر حاصل مباحثے منعقد کرچکے ہیں۔ ٹاملناڈو میں شراب کی فروخت کو قومیایا گیا ہے جبکہ الکحل کے مختلف برانڈس سرکاری زیرانتظام ٹاملناڈو اسٹیٹ مارکٹنگ کارپوریشن کے آؤٹ لیٹس کے ذریعہ فروخت کئے جاتے ہیں جہاں اپوزیشن پارٹیوں بشمول ڈی ایم کے نے اپنے انتخابی منشور میں نشہ بندی پر عمل کرنے کا وعدہ کیا وہیں برسر اقتدار آل انڈیا انا ڈی ایم کے جس نے چناؤ جیت کر متواتر میعاد شروع کی، اُس نے نشہ بندی پر مرحلہ وار عمل کرنے کا تیقن دیا ہے۔ چنانچہ انا ڈی ایم کے حکومت نے ابھی تک کارپوریشن کے زیرانتظام ایک ہزار ریٹیل آؤٹ لیٹس بند کردیئے ہیں۔ کمل ہاسن نے میگزین ’آنند وکاتن‘ میں اپنے ہفتہ وار ٹامل کالم میں کہاکہ ٹاملناڈو میں کسی پوسٹ آفس کے مقابل کوئی ٹی اے ایس ایم اے سی آؤٹ لیٹ ڈھونڈنا زیادہ آسان ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ اگر آپ نشہ بندی پر عمل کرتے ہیں تو مافیا اُبھرے گا۔ اُن کا ظاہر طور پر یہی اشارہ ہے کہ اس طرح کا سسٹم لاگوکرنے پر ناجائز کشیدہ شراب کا کاروبار بڑھے گا جو زیادہ مہلک ثابت ہوگا۔