نئی دہلی ۔ 29 مئی (سیاست ڈاٹ کام) کانگریس نے آج سابق ٹرائے صدرنشین نریپندرا مشرا کو بعجلت وزیراعظم کا پرنسپل سکریٹری بنائے جانے کیلئے آرڈیننس جاری کرنے پر بی جے پی پر زبردست تنقید کرتے ہوئے اس اقدام کو غیرمناسب قرار دیا۔ سینئر پارٹی لیڈر منیش تیواری نے کہا کہ پارلیمنٹ کا اجلاس 2 جون کو بہرحال ہونے والا ہے۔ ایسے میں نریپندرا مشرا کی تقرری کیلئے ایسی عجلت کی کیا ضرورت تھی۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی ہر کام میں عجلت کا مظاہرہ کررہی ہے جبکہ اقتدار حاصل کرکے ایک ہفتہ کا عرصہ بھی نہیں گذرا ہے۔ جب 2 جون کو پارلیمنٹ کا اجلاس منعقد شدنی ہے تو پھر حکومت نے مشرا کی تقرری کیلئے آرڈیننس کا راستہ کیوں اختیار کیا۔ بی جے پی
نے چونکہ واضح اکثریت حاصل کی ہے لہٰذا پارٹی نے ایک ایسا راستہ اختیار کیا ہے جسے ہم ’’نامناسب‘‘ ہی قرار دے سکتے ہیں۔ یاد رہے کہ مسٹر مشرا کو کل وزیراعظم کا پرنسپل سکریٹری مقرر کیا گیا ہے اور ٹرائے ایکٹ میں ترمیم کیلئے حکومت نے آرڈیننس کا سہارا لیا ہے کیونکہ اگر ایسا نہ کیا جاتا تو نریپندرا ایک اہم عہدہ سے محروم ہوجاتے۔ نرائے ایکٹ کے تحت اس کے صدرنشین اور ارکان کو دفتر چھوڑنے کے بعد مرکزی یا ریاستی حکومت میں کوئی عہدہ پر کام کرنے کی اجازت نہیں ہے۔ لہٰذا اس ایکٹ میں ترمیم کیلئے مودی حکومت نے آرڈیننس کا سہارا لیا اور اس طرح نریپندر مشرا کے وزیراعظم کے پرنسپل سکریٹری بننے کی راہ ہموار کردی گئی۔ اس موقع پر کانگریس جنرل سکریٹری اور اے آئی سی سی کمیونکیشن ڈپارٹمنٹ کے صدرنشین اجے ماکن نے بھی مودی حکومت کی اس حرکت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
پرمود متالک کے خلاف پولیس میں شکایت
پنجی ۔ 29 مئی (سیاست ڈاٹ کام) گوا کانگریس نے آج پولیس میں سری رام سینے سربراہ پرمود متالک کے خلاف جون 2013ء میں اپنے دورہ گوا کے دوران مبینہ طور پر فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے ساتھ کھلواڑ کرنے کی ایک شکایت درج کروائی ہے جس میں ریاستی کانگریس کے ترجمان درگا داس کامت نے پرمود متالک کی تقریر کی۔ یوٹیوب لنک بھی منسلک کی ہے جہاں ہندوؤں سے کہا گیا تھا کہ وہ مسلمانوں کو خوفزدہ کرنے کیلئے اپنے گھروں میں تلوار رکھیں۔