نئی دہلی 27 مارچ ( سیاست ڈاٹ کام ) کانگریس نے ‘ بی جے پی لیڈر نریندر مودی کی جانب سے وزیر دفاع اے کے انٹونی کو پاکستانی ایجنٹ قرار دئے جانے پر آج جوابی وار کرتے ہوئے انہیں ایک غدار قرار دیا ہے اور کہا کہ اس طرح کی زبان صرف ایک غدار استعمال کرسکتا ہے ۔ پارٹی ترجمان مسٹر سنجے جھا نے کہا کہ اس طرح کی زبان صرف ایک غدار بول سکتا ہے ۔ اگر کوئی ہندوستانی لیڈر ایسا کہہ رہا ہے تو یہ افسوس کی بات ہے ۔ مودی نے کل ایک تقریر میں کہا تھا کہ اے کے انٹونی ‘ اروند کجریوال پاکستانی ایجنٹ ہیں۔ نریندر مودی سے سوال کرتے ہوئے مسٹر جھا نے کہا کہ این ڈی اے کے دور حکومت میں کیا وہ لوگ غدار تھے
جب کارگل کا تنازعہ پیش آیا اور 50 ہندوستانی سپاہیوں کو ہلاک کردیا گیا تھا اور دہشت گردوں کو طیارہ اغوا کے بدلے میں رہا کیا گیا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ نریندر مودی اور بی جے پی قائدین کو قوم کو ان سوالوں کے جواب دینے چاہئیں۔ نریندر مودی کی جانب سے ملک کے عوام سے انہیں چوکیدار بنانے کی اپیل کا مضحکہ اڑاتے ہوئے کہا کہ ہندوستان کے عوام نے دیکھا کہ جب 2002 میں گجرات فسادات ہوئے چوکیدار خود چور بن گیا تھا ۔ مرکز میں این ڈی اے کے دور حکومت میں ‘ گجرات میں فرقہ وارانہ سیاست کھیلی گئی تھی۔
مودی سے خائف قائدین پارٹی چھوڑنے پر مجبور : لالو پرساد
پٹنہ۔27 مارچ ( سیاست ڈاٹ کام ) بی جے پی میں داخلی رسہ کشی پر طنز کرتے ہوئے صدر آر جے ڈی لالو پرساد نے آج کہا کہ پارٹی کے وزارت عظمیٰ امیدوار نریندر مودی کے ’خوف‘ کی وجہ سے وہاں پارٹی چھوڑنے والوں میں بھگدڑ جیسی صورتحال مچی ہے ۔ لالو نے اخباری نمائندوں کو بتایا کہ مودی اپنی پارٹی کے سینئر قائدین کو اس حد تک خائف کرچکے ہیں کہ وہاں اُن میں بھگدڑ جیسی صورتحال پیدا ہوگئی ہے اور وہ اپنے عزت نفس کو بچانے کیلئے پارٹی چھوڑنے پر مجبور ہیں۔ وہ (مودی) اس طرح خود اپنی پارٹی کو تباہ کرنے کے در پے ہے۔ لالو دراصل سینئر بی جے پی قائدین ایل کے اڈوانی ، مرلی منوہر جوشی ، جسونت سنگھ و دیگر کی ٹکٹوں کی تقسیم پر بے اطمینانی کا حوالہ دے رہے تھے۔