تلگودیشم سے مسلم امیدوار کا مقابلہ
نرمل 27 اپریل (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز)حلقہ اسمبلی نرمل میں انتخابی مہم نقطہ عروج کو پہونچ گئی جبکہ چلچلاتی دھوپ کے باوجود ہر سیاسی جماعت دیہی علاقوں اور بلدی حدود میں سرگرم ہوگئے ہیں۔ گھر گھر پہنچ کر ووٹوں کا مطالبہ کرتے ہوئے اپنی اپنی کامیابی کیلئے ایڑی چوٹی کا زور لگا رہے ہیں ۔ واضح رہے کہ نرمل کو ضلع عادل آباد میں ایک مرکزی مقام کی حیثیت حاصل ہے ۔ تلنگانہ کی تشکیل کے ساتھ ہی یہاں کی اسمبلی نشست پر جماعت کے لئے وقار کی نشست تصور کی جارہی ہے جبکہ کانگریس امیدوار مسٹر الیٹی مہیشور ریڈی پہلی مرتبہ پرجا راجیم سے منتخب ہوئے اور پارٹی کے ضم ہوجانے کے بعد باقاعدہ اب کانگریس کے ٹکٹ پر مقابلہ کررہے ہیں ان کا کہنا ہے کہ سونیا گاندھی کی جانب سے تلنگانہ دیا گیا اور عوام یقینا اس کا جواب پارٹی کو مستحکم کرتے ہوئے دیں گے۔ ٹی آر ایس امیدوار مسٹر کے سری ہری راو کو یہ توقع ہے کہ حصول تلنگانہ کی جدوجہد اور راشٹریہ تلنگانہ سمیتی کی کاوشوں سے تلنگانہ حاصل ہوا اور اس بار عوام ایک موقع ضرور ٹی آر ایس کو دیں گے کیونکہ ٹی آر ایس کو عوامی طاقت حاصل ہے جس کا ثمر تلنگانہ کے سامنے ہے عوام چندر شیکھر راو کو چیف منسٹر دیکھنا چاہتے ہیں۔ مسٹر اے اندرا کرن ریڈی جنہیں گذشتہ انتخابات میں بہت کم ووٹوں سے شکست ہوئی تھی تاہم شکست کے باوجود مسلسل عوام میں ربط قائم رکھے ہوئے آج بی ایس پی کے ٹکٹ پر مقابلہ کررہے ہیں یکساں تمام طبقات میں ان کی مقبولیت واضح دکھائی دے رہی ہے ان کا یقین ہے کہ حلقہ اسمبلی نرمل میں ہی نہیں بحیثیت رکن پارلیمنٹ ضلع عادل آباد دو مرتبہ منتخب ہوئے تھے جبکہ راست ضلع پریشد چیر مین کے علاوہ دو مرتبہ رکن اسمبلی نرمل رہ چکے ہیں اور تلنگانہ کے حصول میں آگے آگے رہے ہیں ان کا کہنا ہے کہ میری ماضی میں اس علاقہ کی کارکردگی اور عوام بے پناہ محبت ہی میری کامیابی کی ضامن ہوگی ۔ مسٹر مرزا یسین بیگ بابر جن کو تلگودیشم نے حلقہ اسمبلی نرمل سے میدان میں اتارا ہے ۔پارٹی سربراہ چندرا بابو نائیڈو کی مقبولیت کو اپنی کامیابی کا زینہ بنائے ہوئے ہیں۔