.ندا خان کے سابق شوہر کی عرضی خارج ، گھریلو تشدد کا مقدمہ چلتا رہے گا

بریلی : گھریلو تشدد قانون کے تحت معاملہ کی سماعت کررہے کورٹ نے ندا خان کے سابق شوہر نبیرہ اعلی حضرت شیران رضا خان کی عرضی خارج کردی ۔ شیران رضا کا کہنا ہے کہ وہ ندا کو طلاق دے چکے ہیں ۔اب ان سے کوئی تعلق باقی نہیں ہے ۔مہر و عدت کی رقم بھی ندا کو ادا کردی ہے ۔لہذا مقدمہ خارج کردیا جائے جو چلانے کے قابل نہیں ہے۔اے سی جے اول سیارام چورسیا نے سماعت کے بعد یہ فیصلہ سنایا ۔کورٹ نے مانا ہے کہ طلاق کے بعد مہر او رعدت کی رقم ادا کرنے پربھی گھریلو تشدد کے الزام سے نہیں بچایا جاسکتا ہے ۔لہذا ندا خان کی جانب سے درج گھریلو تشدد کے مقدمہ میں سماعت جاری رہے گی ۔کورٹ نے اگلی تاریخ ۲۷؍ جولائی مقرر کی ہے ۔

واضح رہے کہ ندا خان نے اپنے سابق شوہر شیران رضا خان ، خسر عثمان رضاخان ، ساس شمی ، دیور ایقان رضاخان کے خلاف گھریلو تشدد کا الزام لگایا ہے ۔کہا کہ اس کے ساتھ سسرال میں ظلم و زدتی ہوئی ہے ۔مارپیٹ کرکے گھر سے نکال دیاگیا ۔ندا خان نے ۱۵؍ لاکھ او رماہانہ ۱۵؍ روپے او رمکان کا کرایہ ۴؍ ہزار روپے دلانے کا کورٹ سے مطالبہ کیا ہے ۔واضح رہے کہ ندا خان معروف صوفی بزرگ اعلی حضرت احمد رضا حان ؒ کی درگاہ کے سربراہ مولانا سبحان رضا خان کے چھوٹے بھائی عثمان رضا خان کے بیٹے شیران رضا خان کی سابق بیوی ہے ۔ان کے شوہرنے انہیں طلاق دیدی ہے ۔

یہ معاملہ کورٹ میں زیر بحث ہے ۔اس کے بعد ندا نے اعلی حضرت ہلپنگ سوسائٹی بنائی ہے ۔جس کے بینر تلے طلاق شدہ کے حق کی آواز بلند کررہی ہے ۔گذشتہ ہفتہ ندا خان نے ایک عورت کے ساتھ حلالہ کی آڑ میں ہوئی زیادتی کیخلاف آواز اٹھائی ۔انہوں نے حلالہ ، فتویٰ او رکثیر شادی پر روک لگانے کی بات کہی ۔جس کے بعد ان پر جان لیوا حملہ ہوا ۔ندا خان کو اسلام سے خارج کرنے کا فتویٰ بھی جاری کردیاگیا ۔