دہلی کمیشن برائے خواتین کی سربراہ سواتی مالیوال کے تقرر پر اعتراضات
نئی دہلی۔ 22 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) دہلی کمیشن برائے خواتین کی سربراہ کی حیثیت سے سواتی مالیوال کے تقرر پر عام آدمی پارٹی حکومت اور لیفٹننٹ گورنر نجیب جنگ کے درمیان تازہ تنازعہ پیدا ہوا ہے جنہوں نے ان کے تقرر کو کالعدم قرار دیا اور کہا کہ اس تقرر کا کوئی قانونی جواز نہیں ہے اور یہ دستور کے دفعات کے مغائر ہے۔ دہلی کمیشن برائے خواتین کی سربراہ کی حیثیت سے 30 سالہ مالیوال کے جائزہ لینے کے دو دن بعد نجیب جنگ کے دفتر نے چیف منسٹر کے دفتر کو مکتوب لکھا اور کہا کہ ان کا تقرر کرنے کیلئے جو اعلامیہ جاری کیا گیا ہے وہ ’’الٹرا وائرس‘‘ کا حامل ہے اور اس کو منظور نہیں کیا جاتا۔ وزارت داخلہ کے احکام کا حوالہ دیتے ہوئے لیفٹننٹ گورنر کے دفتر نے زور دے کر کہا کہ حکومت کا مطلب دارالحکومت دہلی میں لیفٹننٹ گورنر ہوتا ہے جنہیں صدر جمہوریہ نے مقرر کیا ہے۔ اس کے علاوہ وہ کامل اتھاریٹی رکھتے ہیں کہ کس کا تقرر کیا جائے اور کس کا نہیں۔ اعلیٰ عہدوں پر تقررات کے بشمول تمام اہم بڑے مسائل کا فیصلہ کرنا گورنر کی ذمہ داری ہے۔ لیفٹننٹ گورنر کی دستوری افادیت کا ذکر کرتے ہوئے بتایا گیا ہیکہ آرٹیکل 239 کے تحت صدر جمہوریہ نے گورنر کا تقرر عمل میں لایا ہے۔