پٹنہ 30 جنوری ( سیاست ڈاٹ کام ) کانگریس پارٹی نے علیگڈھ مسلم یونیورسٹی مرکز سنگ بنیاد تقریب پر نتیش کمار کے بیانات پر برہمی کا اظہار کیا ہے اور کہا کہ نتیش کمار کو سمجھ لینا چاہئے کہ ان کی حکومت کانگریس کی تائید پر ٹکی ہوئی ہے ۔ ۔ ریاستی کانگریس نائب صدر پریم چند مشرا نے اخباری نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس ہائی کمان کو نتیش کمار کے بیانات سے واقف کروایا گیا ہے۔ مشرا نے کہا کہ گذشتہ دو روز سے نتیش کمار کانگریس کے خلاف محاذ آرائی کئے ہوئے ہیں، جہاںانہوں نے پارٹی کو ’’فسادیوںکی پارٹی‘‘اور بزدل کہا تھا۔
مشرا نے کہا کہ ہماری تائید پر کھڑے نتیش کمار اگر ہماری ہی پیٹھ پر چھرا ماریں گے تو ان کی دوغلی چال کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ ہائی کمان ہی یہ فیصلہ کرے گی کہ نتیش کمار حکومت کی مزید تائید کی جائے یا نہیں؟۔ اس دوران کانگریس کے ساتھ اختلافات میں شدت کے دوران چیف منسٹر بہار نتیش کمار نے کہا کہ اگر کانگریس پارٹی ان کی حکومت کی تائید سے دستبردار ہونا چاہتی ہے تو وہ ایسا کرسکتی ہے تاہم وہ اپنے اصولوں پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرینگے ۔ نتیش کمار نے کشن گنج سے واپسی کے بعد ائرپورٹ پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اگر وہ حکومت کی تائید سے دستبرداری اختیار کرنا چاہتے ہیں تو وہ ایسا کرسکتے ہیں۔
وہ اپنے اصولوں پر سمجھوتہ نہیں کرینگے ۔ راہول گاندھی اور پارٹی کے خلاف ان کے سخت ریمارکس پر پردیش کانگریس کے صدر کی وارننگ کو خاطر میں لانے سے انکار کرتے ہوئے نتیش کمار نے کہا کہ اگر وہ چاہیں تو وہ ان کی حکومت گرانے کانگریس ‘ آر جے ڈی اور بی جے پی کی مدد کرنے اسمبلی کا خصوصی اجلاس طلب کرنے بھی تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چاہے ان کی حکومت برقرار رہے یا زوال کا شکار ہوجائے وہ اپنے اصولوں پر سمجھوتہ کرنے کو تیار نہیں ہیں ۔ گذشتہ سال این ڈی اے سے علیحدگی کے بعد نتیش کمار حکومت کی کانگریس کے چار ارکان اسمبلی نے تائید کی ہے اور ان کی حکومت کوبرقرار رکھا ہے ۔ کانگریس صدر سونیا گاندھی کے اس ریمارک پر کہ مرکز نے ریاست کی ترقی کیلئے 134 لاکھ کروڑ روپئے فراہم کئے نتیش کمار نے کہا کہ بہار کو خصوصی موقف دئے بغیر ترقی کی باتیں بے معنی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت مرکزی فنڈز کی صورت میں صرف اپنا واجبی حصہ وصول کر رہی ہے اور کوئی اضافی رقومات فراہم نہیں کی گئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ تنظیم جدید بہار بل میں مرکزی رقومات کی اجرائی کیلئے واضح تحریر ہے اور اسی وجہ سے ریاست کو تقسیم کرتے ہوئے جھارکھنڈ کی تشکیل عمل میں لائی گئی تھی ۔ نتیش کمار نے علیگڈھ مسلم یونیورسٹی کے نئے مرکز کی سنگ بنیاد تقریب میںشرکت سے اتفاق کیا تھا اور کہا کہ اگر ریاستی حکومت کو ذمہ دیا جاتا تو بہتر انتظام کیا جاتا۔ نتیش کمار نے کہا کہ علیگڑھ مسلم یونیورسٹی کیمپس کے سنگ بنیاد کی تقریب میں انہوں نے اس لئے شرکت کی کیونکہ کیمپس کیلئے کشن گنج کے نام کی تجویز پیش کرنے والے خود نتیش کمار ہی تھے۔ کشن گنج روانگی سے قبل طیرانگاہ پر اخباری نمائندوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سنٹر کیلئے کشن گنج مقام کی تجویز انہوں نے ہی پیش کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ سنٹر کی تعمیر مکمل ہونے تک حکومت بہار نے 224 ایکر اراضی مفت فراہم کی ہے جبکہ تعلیمی سرگرمیوں کیلئے ایک عمارت بھی الاٹ کی گئی ہے۔