لندن ۔ 30 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) برطانیہ میں جاری ایک نئی تحقیق کے مطابق ایسے نوجوان جو ناشتہ کرنے میں زائد دلچسپی نہیں لیتے یا سرے سے ناشتہ ترک کردیتے ہیں وہ جب 20 سال کی عمر کے بعد 21 تا 30 سال کے درمیان کا سفر شروع کرتے ہیں تو انہیں قلب پر حملہ اور ذیابیطس جیسی بیماریاں لاحق ہوسکتی ہیں۔ سویڈن کی اومیا یونیورسٹی کے محققین نے بتایا کہ ایسے نوجوان جنہیں Teenager کہا جاتا ہے، وہ اگر اپنے ناشتہ سے غافل ہیں تو انہیں ہوشیار ہوجانا چاہئے کیونکہ 27 سال کی عمر تک پہنچتے پہنچتے انہیں ہاضمہ کے نظام میں بے قاعدگی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے جو قلب پر حملہ کا باعث بھی ہوسکتا ہے جسے Metabolic Syndrome کا نام دیا گیا ہے۔ اس میں پیٹ کا بڑھ جانا (توند نکل آنا) خون کے دباؤ میں اضافہ اور خون میں گلوکوز کی سطح میں اضافہ شامل ہے۔ ایسے تمام طلباء جنہوں نے اپنی اسکولی تعلیم کے 9 سال مکمل کرلئے ہیں، ان کو سوالات کا ایک پرچہ دیا گیا تھا جن میں خصوصی طور پر ایک سوال کو سب سے زیادہ اہمیت دی گئی تھی کہ ان کا ناشتہ کن اشیاء پر مشتمل ہوتا ہے۔ 27 سال کے بعد ایسے افراد جنہیں سوالات کے پرچے دیئے گئے تھے، ان کا میڈیکل ٹسٹ کیا گیا تاکہ metabolic Syndrome کی موجودگی کا پتہ لگایا جاسکے۔ بعدازاں یہ پتہ چلا کہ جن لوگوں نے ناشتہ نہیں کیا یا صرف قلیل اشیاء کے ساتھ جلدی جلدی ناشتہ کرلیا، ان کا تناسب 68 فیصد رہا جو metabolic Syndrome میں مبتلاء پائے گئے جبکہ اپنی نوجوانی کے عالم میں جنہوں نے ڈٹ کر ناشتہ کیا انہیں اس Syndrome میں مبتلاء نہیں پایا گیا۔