نارائن کھیڑ۔یکم مئی، ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) حلقہ اسمبلی نارائن کھیڑ کے تحت واقع منڈلوں نارائن کھیڑ، کنگٹی، کلہیر، منور اور پدا شنکرم پیٹ میں منعقدہ اسمبلی و پارلیمانی انتخابات کا سوائے اکا دکا معمولی واقعات کے مجموعی طور پر پرامن انعقاد عمل میں آیا۔ جہاں پر 78.2فیصد رائے دہندوں نے اپنے حق رائے ہی کا استعمال کیا۔ چنانچہ اس موقع پر تمام مراکز رایء دہی پر صبح سے ہی مرد اور خاتون رائے دہندوں کو طویل قطاروں میں کھرے ہوکر اپنی باری کا انتظار کرتے ہوئے دیکھا گیا۔ جبکہ دوپہر کے وقت رائے دہی سست رفتار رہی اور حلقہ اسمبلی نارائن کھیر کے حدود میں واقع چند پولنگ مراکز پر الکٹرانک ووٹنگ مشینوں میں خرابی کے نتیجہ میں رائے دہی میں خلل ہوا اور بعض مواضعات میں واقع پولنگ بوتھس پر گڑبڑ کے اکادکا واقعات پیش آئے۔ بعض رائے دہندوں کے نام ووٹر لسٹ سے غائب پائے گئے تو رائے دہندے اپنے حق رائے دہی کے استعمال کی جسجتو میں ایک پولنگ بوتھ سے دوسرے پولنگ بوتھر پر پھرنے میں حیران دکھائی دیئے۔ مسٹر عبدالرافع نامی رائے دہندے نے سیاست نیوز کو بتایا کہ وہ اپنے حق رائے دہی کے استعمال کیلئے اپنا شناختی کارڈ لیکر زائد از تین گھنٹوں سے مستقر کے تمام پولنگ بوتھس کے چکر کاٹ چکے ہیں لیکن ان کا نام کسی بھی فہرست میں موجود نہیں ہے۔ اس موقع پر حلقہ پارلیمان ظہیرآباد کے کانگریس امیدوار مسٹر سریش کمار شیٹکار نے مستقر کے نہرو نگر اسکول میں واقع پولنگ بوتھ پر اپنی رائے دہی کا استعمال کیا۔ جبکہ حلقہ اسمبلی نارائن کھیڑ کے کانگریس امیدوار مسٹر پی کشٹا ریڈی نے موضع پنچ گاؤں میں اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا۔ اس طرح سے حلقہ اسمبلی نارائن کھیڑ کے تلگودیشم امیدوار مسٹر ایم وجئے پال ریڈی نے کلہیر منڈل کے موضع خانہ پور میں حلقہ اسمبلی نارائن کھیڑ کے ٹی آر ایس امیدوار مسٹر ایم بھوپال ریڈی نے کلہیر منڈ ل کے موضع خانہ پور میں اور حلقہ اسمبلی نارائن کھیڑ کے وائی ایس آر کانگریس امیدوار مسٹر اپا راؤ شیٹکار نے مستقر میں واقع نہرو نگر اسکول میں اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا۔