بنگلور: پیر کے روزپولیس کے ایک اعلی عہدیدار نے بتایا کہ نئے سال کی شب پارٹی کے دوران سٹی سنٹر میں خواتین سے چھیڑ چھاڑ اور نازیبا سلوک کے واقعہ میں ملوث بدمعاشوں کی نشاندہی کے لئے سی سی ٹی کیمرے کے تصوئیروں کی چھان بین کررہی ہے۔
People celebrate #NewYear in Bengaluru. pic.twitter.com/vWqfJaRjVp
— ANI (@ANI) December 31, 2016
اے ائی این ایس سے بات کرتے ہوئے ایڈیشنل کمشنر شالینی کرشنا مورتی نے بتایا کہ ’’ اگرچہ کہ کوئی شکایت ہمیں موصول نہیں ہوئی ہے ‘ پھر بھی ہم ایم جی روڈ اور برگیڈروڈ اور اس کے اطراف واکناف کے فوٹیج کی چھان بین کررہے ہیں کیونکہ اگر اس قسم کا کوئی واقعہ رونماء ہوا ہے تو ہم خاطیوں کو پکڑسکیں‘‘۔
#Bengaluru: Women allegedly molested, groped on streets in police presence on #NewYear Evehttps://t.co/Ve8SEzMsJj
— ABP News (@ABPNews) January 2, 2017
نئے سال کی پارٹی کے دوران چند ایک شرابی لڑکوں کی جانب سے خواتین کے ساتھ مبینہ چھیڑ چھاڑ کے دعوؤں او رجوابی دعوؤں کے درمیان ‘ کرشنا مورتی نے کہاکہ پولیس خاطیوں کے خلاف سخت کاروائی کریگی اگر کوئی ثبوت اگر وہ موبائیل فوٹیج کی شکل میں ہو یا تحریری شکایت میں متاثرین یا پھر عینی شاہد کی جانب سے فراہم کیاجائے ‘ ہم خاطیوں کے خلاف ضرور کاروائی کریں گے‘‘۔
https://www.youtube.com/watch?v=zxe5-YJhk2c
انہوں نے کہاکہ ’’ ہمیں یہ دعویٰ کے ساتھ نہیں کہہ سکتے ہیں اس قسم کا واقعہ وہاں پیش آیا ہے کیونکہ نیوز چیانل کی جانب سے دیکھئے جانے والے ویڈیوبھی اس واقعہ کی تصدیق نہیں کررہے ہیں‘ ہم عوام سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ اس سلسلے میں آگے ائیں اور ہمیں ثبوت فراہم کرکے تاکہ از خود کاروائی کی جاسکے۔
https://www.youtube.com/watch?v=TI0mCb3HVWs
ابتدائی طور پر مختلف پولیس عہدیداروں سے اس ضمن میں پوچھ تاچھ کی گئی جو اس وقت ڈیوٹی پر متعین تھے ‘ باوجود اسکے مبینہ چھیڑ چھاڑ کے واقعہ کی تصدیق نہیں ہوئی‘ مگر یہ معلوم ہوا کہ سال نو کے جشن پرامن انداز میں گذر جانے کے بعد بیراکیٹس توڑ کر بھاگنے والوں پر پولیس نے لاٹھی چارج ضرور کیاہے۔
کرشنا مورتی نے مزیدکہاکہ ’’ جب تک ہمیں کوئی فوٹیج نہیں ملتا جس میں مبینہ چھیڑ چھاڑ کے ثبوت ہوں ‘ یا پھر کوئی شکایت موصول نہیں ہوتی تب تک ہم کس طرح خاطیوں کے خلا ف کاروائی کرسکتے ہیں‘‘۔کرشنا مورتی نے کہاکہ ہم نے وہاں پر موثر حفاظتی انتظامات کئے تھے
۔ انہو ں نے مزیدکہاکہ سی سی ٹی وی کمیروں کے علاوہ سادہ لباس میں بھی پولیس متعین کی گئی تھی تاکہ کسی ناگہانی واقعہ کی روک تھام کی جاسکے۔