نئی ریاست تلنگانہ میں دلت طبقہ متاثر

تانڈور۔25جون ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) تانڈور میں مادیگا ریزرویشن پوراٹا سمیتی کے صدر شری مندا کرشنا مادیگا کادلت طبقہ نے شاندار خیرمقدم کیا ۔ انہوں نے وزیراعلیٰ تلنگانہ شری کے چندر شیکھر راؤ پر کڑی نکتہ چینی کی اور کہا کہ تحریک تلنگانہ کے دوران کے سی آر نے کہا تھا کہ تلنگانہ ریاست کا پہلا وزیراعلیٰ دلت طبقہ سے ہوگا اور کسانوں کو 5 ایکڑ اراضی مفت دی جائے گی ۔ کے سی آر نے اعلان کیا تھا کہ وہ ہرگز سی ایم نہیں بنیں گے جبکہ دھوکہ دیتے ہوئے کے سی آر تو چیف منسٹر بن گئے اور کسانوں کیلئے فی کس 3ایکڑ اراضی دینے کا اعلان کیا ۔ کے سی آر نے کسانوں کے قرضہ جات کی معافی کا اعلان کیا تھا جس پر عمل آوری ہوتو حکومت کے خزانے سے 20ہزار کروڑ روپئے خرچ ہوں گے ۔ شری مندا کرشنا مادیگا نے مزید کہا کہ ٹی آر ایس کے انتخابی منشور کے مطابق نئی ریاست تلنگانہ میں کے جی تا پی جی مفت تعلیم دی جائے گی تھا جبکہ وزیراعلیٰ نے اس تعلیمی اسکیم کو دو سال بعد سے لاگو کرنے کا اعلان کیا ہے جس پر دو ہزار کروڑ روپئے کا صرفہ ہوگا ۔ نئی ریاست تلنگانہ میں دلت طبقہ زیادہ متاثر ہورہا ہے اس لئے مندا کرشنا مادیگا نے 10جولائی سے دلت آتماگورو یاترا شروع کریں گے جو تلنگانہ کے تمام 10اضلاع کا احاطہ کرے گی جو اگست میں اختتام کو پہنچے گی اور حیدرآباد میں جلسہ عام ہوگا ۔ پوراٹا سمیتی کے مقامی لیڈر سی سی آئی راملو نے بتایا کہ 15اگست کے بعد ہونے والے حیدرآباد کے اجتماع میں ضلع رنگاریڈی سے ایک لاکھ کی تعداد میں دلت باشندے شرکت کریں گے ۔ ٹی آر ایس حکومت کی ناانصافی کے خلاف نظام کالج گراؤنڈ میں آواز بلند کریں گے ۔