لندن ، 19 سپٹمبر (سیاست ڈاٹ کام) بنگلہ دیش کے دورے کیلئے انگلینڈ کی ٹیم میں شامل کئے گئے پاکستانی نژاد بیٹسمن حسیب حمید نے کہا ہے کہ وہ جدید دور کے جیفری بائیکاٹ کے طور پر پہچانے جانا پسند کرتے ہیں۔ 19 سالہ حسیب ان تین نئے کھلاڑیوں میں شامل ہیں جنھیں اگلے ماہ شروع ہونے والے دورۂ بنگلہ دیش کیلئے ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔ حسیب کی طرح جیفری بائیکاٹ بھی انگلینڈ کے اوپنر تھے اور انھوں نے 1964ء سے 1982ء کے دوران 108 ٹسٹ میں 47 کی اوسط سے 8114 رنز بنائے تھے۔ حسیب نے ’بی بی سی فائیو لائیو‘ کو بتایا کہ بائیکاٹ کا بہت اچھا کیریئر تھا، اس لئے ان سے تقابل کیا جانا ان کیلئے کوئی بری بات نہیں ہے۔ حسیب انگلینڈ کی انڈر 19 ٹیم کے سابق کپتان ہیں اور انہیں ’بے بی بائیکاٹ‘ کہا جاتا ہے۔ ’’میں سمجھتا ہوں کہ میں جدید دور کا بائیکاٹ ہوں۔ میرے پاس دکھانے کیلئے اور بھی بہت کچھ ہے۔‘‘ جہاں جیفری بائیکاٹ چھٹے سب سے زیادہ رنز بنانے والے ٹسٹ کھلاڑی ہیں، حسیب نے اگست 2015ء میں لنکا شائر کی طرف سے اپنے کرکٹ کریئر کا آغاز کرنے کے بعد صرف 19 فرسٹ کلاس میچ کھیلے ہیں۔ انھوں نے موجودہ سیزن میں کاؤنٹی چمپئن شپ ڈیویژن ون میں چار سنچریوں اور 7 نصف سنچریوں کی مدد سے 1129 رنز بنائے ہیں۔ ٹیم میں شامل کئے گئے دوسری پاکستانی نژاد کھلاڑی ظفر انصاری نے اس بات پر بہت مسرت کا اظہار کیا ہے کہ انگلینڈ نے 12 ماہ تک زخمی ہونے کی وجہ سے ٹیم سے باہر رہنے کے باوجود اُن پر اعتماد کیا ہے۔ انصاری کا 2015ء میں بھی ٹیم میں شامل ہونے کا امکان تھا لیکن انگوٹھا زخمی ہونے کی وجہ سے انھوں نے یہ موقع کھو دیا۔ اس سال مئی میں ان کی اسی انگوٹھے میں دوبارہ چوٹ آئی تھی۔ 2016 میں چمپئن شپ کے دوران انہوں نے 31 کی اوسط سے 22 وکٹیں حاصل کی تھیں۔ ’’انگلینڈ نے میرا اچھا خیال رکھا، انھوں نے مجھے مثبت رکھا۔ مجھے امید ہے کہ میں اس کا بدلہ چکا پاؤں گا۔‘‘