برسٹل۔3ڈسمبر(سیاست ڈاٹ کام) ورلڈ پروفیشنل بلیئرڈ اینڈ اسنوکر اسوسی ایشن نے چین کے2 اسنوکر کھلاڑیوں پر میچ فکسنگ اورکرپشن کے الزامات ثابت ہونے پر پابندی عائد کر دی۔ ان میں سے ایک کھلاڑی یوو ڈیلو نے تحقیقات کے دوران 5 انٹرنیشنل اسنوکر میچز میں فکسنگ کے الزامات کو تسلیم کیا اور ان پر 10 سال اور9 ماہ کی پابندی عائد کی گئی ہے۔ اس نے تقریباً ڈھائی سال کے عرصے میں یہ پانچ میچ فکسڈ کئے تھے۔ ان میں انڈین اوپن کا کوالیفائر میچ شامل ہے جو 2015 میںکھیلا گیا تھا۔ یورپیئن ماسٹرز ، شنگھائی اوپن اور ویلش اوپن کے میچوں میں بھی کرپشن کی گئی۔ اس پر فکسنگ کے رابطے کی اطلاع نہ دینے اور تحقیقات میں تعاون نہ کرنے کے الزمات بھی ثابت ہوگئے۔ ٹریبونل کے مطابق فکسنگ میں مشرق بعید کے سٹے بازوں کا عمل دخل تھا۔ دوسرے کھلاڑی کو ا یوپنگ پر بھی میچ فکسنگ کا الزام ثابت ہوا جس پر پہلے انہیں 6 برس کے لئے معطل کیا گیا تاہم بعدازاں اس سزا کو کم کر کے ڈھائی سال کر دیا گیا۔ یہ دونوں پہلے چینی کھلاڑی ہیں جن پر میچ فکسنگ کے الزام میں پابندی عائد کی گئی ہے۔31 سالہ یو 2016 میں اسکاٹش اوپن کے سیمی فائنل میں پہنچے تھے اور جب ان پر فکسنگ کا الزام لگا تو ان کا عالمی مقام 43 تھا جبکہ 28 سالہ کوایو پنگ اسی ایونٹ میں رنر اپ رہے تھے اور جب رواں برس مئی میں انہیں معطل کیا گیا تو ان کا عالمی درجہ 38 تھا۔ ان پر 3میچ فکسڈ کرنے کا جرم ثابت ہوا۔ تحقیقات میں تعاون اورکرپشن سے آگاہی کے لئے اقدامات میں حصہ لینے پر آمادگی کی وجہ سے کوا یو کی سزا میں کمی کی گئی۔ بتایا گیا ہے کہ صرف ایک میچ کے ذریعے86 ہزار پاونڈ کی بدعنوانی کی گئی۔2013میں انگلینڈ کے کھلاڑی اسٹیفن لی پر12سال کی پابندی کے چینی کھلاڑیوں پر لگائی جانے والی پابندی دوسری سب سے طویل سزا ہے کرپشن اسکینڈل کی تحقیقات کرنے والے ٹریبونل نے کہا کہ دونوںنے ناجائز طریقے سے زیادہ پیسہ کمانے کے لئے میچ فکسنگ کی۔