لاہور : پاکستان کے سابق وزیر اعظم نواز شریف نے عدالت کو بتایا کہ وہ غدار وطن نہیں کیونکہ ان کا خاندان صرف اورصرف پاکستان کی محبت کا جذبہ لے کر ہندوستان سے پاکستان ہجرت کر کے آیا تھا ۔ لاہور ہائی کورٹ ایک ایسی عرضداشت کی سماعت کررہی تھی جسے ۶۷؍ سالہ نواز شریف پر غداری کا الزام عائد کرتے ہوئے داخل کیاگیاتھا ۔ نواز شریف نے ادعا کیا تھا کہ ۲۰۰۸ء میں ہوئے ممبئی حملوں میں ملوث دہشت گردوں کاتعلق پاکستان سے تھا ۔
علاوہ ازیں ایک دیگر سابق وزیر اعظم شاہد قاخان عباسی اور اخبار ڈان کے صحافی سائرل لمیٹیڈ نے بھی اپنے جوابات عدالت میں داخل کئے ۔یاد رہے کہ ممبئی حملوں میں تقریبا ۱۶۶؍ افراد ہلاک ہوئے تھے ۔ لشکر طیبہ کے دس دہشت گرد بذریعہ کشتی ممبئی کے ساحل پر پہنچے تھے ۔پولیس نے ۹؍ دہشت گردوں کو ہلاک کردیاتھا تاہم دسواں دہشت گرد اجمل قصاب کو گرفتار کر کے ا س پر مقدمہ چلایا گیا او رسزائے موت سنانے کے بعد بالاآخر اسے پھانسی پر لٹکا دیا تھا ۔عدالت میں داخل کردہ اپنے جواب میں نواز شریف نے کہا کہ کوئی بھی ایسا شخص جس نے ملک کو ایٹمی توانائی کاحامل بنایا ہو وہ بھلا غدار کیسے ہوسکتا ہے۔
ایک ایسے شخص کی سیاسی پارٹی جسے جاریہ ماہ منعقدہ انتخابات میں تمام دیگر سیاسی جماعتوں کے مقابلہ زیادہ ووٹس حاصل ہوئے وہ شخص غدار کیسے ہوسکتا ہے؟ میں کروڑوں پاکستانیوں کی نمائندگی کرتا ہوں تو کیاوہ سب غدار ہیں ؟ انہوں نے ایک بار پھر کہا کہ ان کے خاندان نے صرف پاکستان سے محبت کے جذبہ کے تحت ہندوستان چھوڑکر پاکستان میںآباد ہونے کو ترجیح دی تھی ۔ انہیں ا ور ان کے ارکان خاندان کو پاکستان کی سرزمین کے ایک ایک انچ سے محبت ہے ۔ انہوں نے غداری کے الزامات کو یکسر مسترد کردیا۔