لندن۔21اگست ( سیاست ڈاٹ کام ) بیرون ممالک جدوجہد میں مصروف ہندوستانی ٹیم کے ڈائرکٹر مقررکئے جانے والے روی شاستری نے آج ان خیالات کو مسترد کردیاہے کہ ان کے تقرر سے کوچ کی اہمیت کم ہوچکی ہے۔ انگلینڈ کے خلاف ٹسٹ سیریز میں 1-3کی ہزیمت ناک شکست کے بعد روی شاستری کو ہندوستانی ٹیم کا ڈائرکٹر مقرر کیا گیا ہے ۔ شاستری نے کرکٹ کے ویب سائٹ کو دیئے گئے انٹرویو میں کہا کہ میراکام بیرونی ممالک کھیلی جانے والی اس سیریز کے متعلق ہے اور یہ انگلینڈ کے خلاف مجوزہ ونڈے سیریز ہے ۔ روی شاستری سے جب استفسار کیا گیا کہ کیا ان کے تقرر سے ٹیم کے کوچ ڈنکن فلیچر کی اہمیت یا ان کاعہدہ متاثر ہوگا تو انہوں نے واضح الفاظ میں کہہ دیا کہ ہرگز نہیں ۔ کیونکہ فلیچر ٹیم کے ہیڈ کوچ رہیں گے جب کہ سنجے بانگر اور وی ارون ان کے معاون ہوں گے ۔
روی شاستری نے مزید کہا کہ انہوں نے یہ ذمہ داری اس لئے قبول کی کیونکہ وہ ٹیم کا تعاون کرناچاہتے تھے ۔ روی شاستری نے مزید کہا کہ یہ ہندوستانی ٹیم کیلئے ایک اہم وقت ہے اور ٹیم ایک بہتر تعاون کی ضرورت ہے اور میں کبھی اس طرح کی مشکل ذمہ داری سے پیچھے نہیں ہٹا ہوں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں آج یہاں بی سی سی آئی کی بدولت ہوں جس نے مجھے اُس وقت بھی موقع دیا تھا جب میں ایک جونیئر کرکٹر تھا جہاں اُس نے مجھے اپنی ریاست اور پھر ملک کی نمائندگی کا موقع فراہم کیا ۔ شاستری کے بموجب انہوں نے کوچ اور کپتان مہیندر سنگھ دھونی کے ساتھ گذشتہ روز تقریباً دو گھنٹے گذارے اور اس دوران مختلف موضوعات پر تبادلہ خیال بھی ہوا ۔