میدک ۔ 11 ۔ ستمبر ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) کے سی آر کی علحدہ ریاست تلنگانہ تحریک نے تلنگانہ دشمن کانگریس پارٹی کے قائدین کو اپنی 14 سالہ محنتوں کے بعد گھر کا راستہ بتادیا ۔ اب کبھی علاقہ تلنگانہ میں کانگریس پارٹی کو برسراقتدار آنے کا موقع نصیب نہیں ہوگا ۔ کانگریس کے پیشرو وزرائے اعلی ہمیشہ علاقہ تلنگانہ کے ساتھ سوتیلا سلوک کرتے رہے ۔ تلنگانہ کے ساتھ ناانصافیوں کو دیکھتے ہوئے کے سی آر نے علحدہ ریاست تلنگانہ تحریک کا آغاز کیا اور کامیابی حاصل کرتے ہوئے اقتدار پر آگئے ۔ ریاستی وزیر اعلی مسلم دوست قائدین جناب سلطان عارف اقبال ٹی آر ایس گلف کنٹریز اوورسیز سکریٹری نے میدک کے ٹی این جی اوز بھون میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے ان خیالات کا اظہار کیا ۔ انہوںنے کہا کہ علاقہ تلنگانہ کے حق کو مانگنے ، مرکزی حکومت کو دبانے کیلئے پارلیمنٹ میں زیادہ سے زیادہ ایم پیز کی ضرورت ہے ۔ موجودہ طاقت میں اضافہ کیلئے ٹی آر ایس کے امیدوار مسٹر کے پربھاکر ریڈی کو بھاری اکثریت سے کامیابی سے ہمکنار کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے ۔ انہوں نے دھوکہ باز ، دوغلی پالیسیوں کے حامل کانگریس پارٹی اور فرقہ پرست جماعت کے متعصب قائد مسٹر جگاریڈی کی ضمانتیں ضبط کروانے کی حلقہ لوک سبھا میدک کے رائے دہندوں سے پُرزور اپیل کی ۔ جناب سلطان نے کہا کہ کے سی آر مسلمانوں کی ترقی کے پابند ہے ۔انہوں نے عنقریب مسلمانوں کی ترقی کیلئے اوقاف جائیدادوں کے تحفظ کیلئے وقف بورڈ کو جوڈیشنل اختیارات اور مسلمانوں کو 12 فیصد تحفظات دینے کا وعدہ کیا ہے جس کو بہت جلد روبہ عمل لایا جائیگا ۔ اس موقعہ پر محبوب نگر سے آئے ہوئے صدر ضلع ٹی آر ایس محبوب نگر جناب محسن خان اور ضلع پریشد محبوب نگر کے معاون رکن جناب محمود علی ، اور فصیح اللہ بیگ نے بھی حلقہ لوک سبھا میدک کے رائے دہندوں سے اپیل کرتے ہوئے ٹی آر ایس امیدوار مسٹر کے پربھاکر ریڈی کو بھاری اکثریت کے ساتھ منتخب کرنے کی اپیل کی ۔ انہوں نے مسلمانوں کو صرف ووٹ بنک کی طرح استعمال کرتے ہوئے اقتدار پر آنے والی کانگریس اور متحدہ آندھراپردیش کے حامی کٹر تلنگانہ دشمن قائد بھاجپا امیدوار مسٹر جگاریڈی کو بُری طرح شکست دینے پر زور دیا ۔ اس موقع پر سدی پیٹ سے آئے ہوئے صفا سوسائٹی اسلامی معاشرہ کے قائدین جناب ایم اے کریم اور حبیب نے بھی ٹی آر ایس پارٹی کی تائید کرنے کا اعلان کیا ۔