جناب محمودعلی نے مرحومین کے رشتہ داروں کو پرسہ دیا ‘ زخمی بچوں کی عیادت
حیدرآباد /4 اکتوبر (سیاست نیوز) ڈپٹی چیف منسٹر جناب محمد محمود علی نے حسینی علم میں عاشور خانہ کی عمارت کے انہدام میں مہلوک جوڑے کیلئے فی کس دو لاکھ روپئے ایکس گریشیا کا اعلان کیا۔ انھوں نے مرحومین کے بچوں کی مکمل تعلیم کی ذمہ داری حکومت کی جانب سے قبول کرنے کا تیقن دیا۔ جناب محمد محمود علی نے آج حسینی علم پہنچ کر مرحومین کے ارکان خاندان سے ملاقات کی اور پرسہ دیا۔ ڈپٹی چیف منسٹر نے دونوں مہلوکین کی تجہیز و تکفین کیلئے اپنی جانب سے 15 ہزار روپئے حوالے کئے۔ انھوں نے اس واقعہ پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے بلدی عہدہ داروں کو ہدایت دی کہ وہ شہر کی بوسیدہ عمارتوں اور مکانات پر نظر رکھیں اور بارش کی صورت میں ان کے تخلیہ کو یقینی بنائیں، تاکہ انسانی جانوں کو نقصان سے بچایا جاسکے۔ جناب محمود علی نے عثمانیہ ہاسپٹل پہنچ کر زخمی بچوں کی عیادت کی اور ڈاکٹر کو ہدایت دی کہ وہ علاج پر خصوصی توجہ دیں۔ انھوں نے تیقن دیا کہ ضرورت پڑنے پر بچوں کو کسی کارپوریٹ ہاسپٹل میں منتقل کرکے بہتر علاج کی سہولت فراہم کی جائے گی اور علاج کے تمام اخراجات حکومت برداشت کرے گی۔ بعد ازاں سیاست سے بات کرتے ہوئے جناب محمود علی نے کہا کہ بچوں کی مکمل تعلیم کی ذمہ داری حکومت قبول کرتی ہے اور اس سلسلے میں ضروری کارروائی کیلئے عہدہ داروں کو ہدایات جاری کی جائیں گی۔ انھوں نے بتایا کہ وہ چیف منسٹر چندر شیکھر راؤ کو اس حادثہ کی تفصیلات سے آگاہ کرکے چیف منسٹر ریلیف فنڈ سے فی کس دو لاکھ روپئے کی منظوری کی خواہش کریں گے۔ انھوں نے بتایا کہ شدید بارش کے سبب بوسیدہ عمارت کی چھت اچانک منہدم ہو گئی اور اس میں مقیم یہ خاندان خود کو بچانے سے قاصر رہا۔ انھوں نے متاثرہ خاندان کے لئے حکومت کی جانب سے تمام ضروری سہولتوں کی فراہمی کا تیقن دیا۔