مہاراشٹرا اسمبلی میں آج بی جے پی حکومت کو تحریک اعتماد کا سامنا

نئی دہلی 11 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) مہاراشٹرا میں بی جے پی حکومت کو کل تحریک اعتماد کا سامنا ہے اور پارٹی نے کہاکہ وہ ریاست کی ترقی کیلئے کانگریس کے ماسوا دیگر تمام جماعتوں کی تائید کا خیرمقدم کرتی ہے۔ سینئر بی جے پی لیڈر راجیو پرتاپ روڈی نے کہاکہ بی جے پی ایسی تمام سیاسی جماعتوں کا خیرمقدم کرتی ہے جو ترقی میں معاون ہو۔ لیکن اِس معاملہ میں کانگریس کی تائید حاصل نہیں کی جاسکتی۔ اُنھوں نے کہاکہ مہاراشٹرا میں ترقیاتی کاموں اور عوامی توقعات کو پورا کرنے کے لئے سوائے کانگریس کے دیگر سیاسی جماعتوں کی تائید کا خیرمقدم ہے۔ راجیو پرتاپ روڈی جو مہاراشٹرا بی جے پی اُمور کے انچارج بھی ہیں، یہ واضح اشارہ دیا ہے کہ وہ ریاست میں غیر کانگریسی جماعتوں بشمول این سی پی کی تائید کے خلاف نہیں ہے۔ اُنھوں نے توقع ظاہر کی کہ شیوسینا کا موقف بھی تبدیل ہوجائے گا۔ شردپوار کی این سی پی کے بارے میں پوچھے جانے پر اُنھوں نے کہاکہ پارٹی نے پہلے ہی غیر مشروط تائید کی پیشکش کی ہے لیکن اُنھوں نے این سی پی کے ہاتھ میں حکومت کا کنٹرول ہونے کے اندیشوں کو مسترد کردیا۔

جب اُن سے پوچھا گیا کہ کیا مرکزی وزیر اننت گیتے عنقریب مستعفی ہوجائیں گے اور شیوسینا مہاراشٹرا میں اپوزیشن میں بیٹھے گی، اُنھوں نے جواب دیا کہ اننت گیتے کے استعفیٰ کے بارے میں اُنھیں کوئی اطلاع نہیں ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ انتخابات سے پہلے بھی ہم شیوسینا سے اتحاد کے خواہاں تھے اور انتخابات کے بعد بھی اُسے حکومت کا حصہ بنانا چاہتے ہیں۔ اُن کے یہ ریمارکس اِس لئے اہمیت کے حامل ہیں کیونکہ شیوسینا نے ریاستی اسمبلی میں اپوزیشن میں بیٹھنے کے تعلق سے متضاد اشارے دیئے ہیں۔ ایک طرف اُس نے اسپیکر کے عہدہ کیلئے کوششیں شروع کردیں اور دوسری طرف مصالحتی بات چیت کیلئے آمادگی بھی ظاہر کی ہے۔ راجیو پرتاپ روڈی آج منسٹر آف اسٹیٹ پارلیمانی اُمور کے عہدے کا جائزہ حاصل کرنے کے بعد میڈیاسے بات کررہے تھے۔

شیوسینا سربراہ اودھو ٹھاکرے نے پہلے بی جے پی کو این سی پی کی تائید کے بارے میں اندرون دو یوم اپنا موقف واضح کرنے کا الٹی میٹم دیا تھا۔ اس کے بعد غیر متوقع طور پر اسمبلی سکریٹری کو مکتوب پیش کرتے ہوئے شیوسینا نے قائد مقننہ یکناتھ منڈے کو اپوزیشن لیڈر کا موقف دینے کا مطالبہ کیا۔ چند گھنٹوں بعد ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ یہ فیصلہ اِس لئے کیا گیا کیونکہ کانگریس اِس صورتحال سے فائدہ اُٹھانے کی کوشش کرسکتی تھی۔ مہاراشٹرا اسمبلی میں بی جے پی اور شیوسینا کے بعد کانگریس 42 ارکان کے ساتھ تیسری بڑی جماعت ہے۔ اسمبلی میں بی جے پی کے 121 ارکان ہیں اور اُسے اکثریت ثابت کرنے کیلئے 24 ارکان کی تائید درکار ہے۔ اس دوران شیوسینا اور این سی پی نے اپنے اپنے ارکان اسمبلی کو کل اسمبلی میں موجود رہنے کی ہدایت کی ہے ۔ ادھو ٹھاکرے نے ارکان اسمبلی سے آج خطاب بھی کیا ۔

گجرات : 2015 مجالس مقامی انتخابات میں لازمی رائے دہی
احمد آباد 11 نومبر ( سیاست ڈاٹ کام ) گجرات میں آئندہ سال ہونے والے مجالس مقامی انتخابات میں رائے دہی کو لازمی کردیا جائیگا ۔ ریاست کے ایک وزیر نے یہ بات بتائی ۔ وزیر صحت نے بتایا کہ گجرات لوکل اتھارٹیز لا ترمیمی بل پر عمل آوری کی جائیگی ۔