مولانا عبدالقوی کی فوری رہائی کا مطالبہ

سنگاریڈی /27 مارچ ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) مولانا قاضی محمد سمیع الدین قاسمی صدر جمعیتہ العلماء ضلع میدک، مولانا محمد جاوید علی حسامی میدک نے سنگاریڈی مدرسہ عربیہ نعمانیہ میں اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے مولانا عبدالقوی ناظم مدرسہ اشرف العلوم حیدرآباد کی غیر قانونی طور پر گرفتاری پر شدید مذمت کی اور کہا کہ مولانا عبدالقوی کو دہلی ایرپورٹ پر گجرات پولیس نے بغیر کسی اطلاع و وارنٹ کے گرفتار کیا ۔ انہوں نے مرکزی حکومت سے سوال کیا کہ ملک کی کسی بھی ریاست میں گجرات پولیس کسی کو بھی حراست میں لے سکتی ہے کیا ؟ گجرات پولیس دینی مدرسہ کے ایک ذمہ دار شخصیت کے خلاف اس طرح کا اقدام کہاں تک درست ہے تمام واقعہ کا جائزہ لیتے ہوئے جمعیتہ العلماء کی جانب سے سوشیل کمار شنڈے مرکزی وزیر داخلہ سے نمائندگی کرنے کافیصلہ کیا جاچکا ہے ۔ ریاست مہاراشٹرا ، گجرات اور ریاست آندھراپردیش کے جمعیت العلماء کے ذمہ داران مرکزی حکومت سے نمائندگی کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں اور عدالتی کارروائی کیلئے تمام سچائی کو وکلاء کے ذریعہ سامنے لاتے ہوئے مولانا عبدالقوی کی غیر مشروط رہائی کیلئے کوشش کی جارہی ہے اور اس خصوص میں صدر جمہوریہ ہند پرنب مکرجی کو ایک یادداشت روانہ کرنے کیلئے ایک کل جماعتی وفد نے آج ضلع مستقر سنگاریڈی میں ضلع کلکٹر سمیتا سبھروال سے ملاقات کرتے ہوئے ایک یادداشت پیش کی ۔ بعد ازاں ایم اے حکیم ایڈوکیٹ کی قیام گاہ پر ایک کل جماعتی اجلاس منعقد ہوا جس میں مولانا قاضی محمد سمیع الدین قاسمی ، مولانا محمد جاوید علی حسامی ، مفتی محمد اسلم سلطان قاسمی ، مولانا سید فصیح الدین قاسمی ، مولانا محمد جاوید علی حسامی مفتی محمد اسلم سلطان قاسمی ، مولانا سید فصیح الدین قاسمی ، ایم جی انور صدر ڈبلیو پی آئی ، محمد ریاض الدین سابق امیر مقامی ، حافظ محمد سلیم نائب صدر جمعیتہ العلماء پٹن چیرو ، محمد نصیر ، محمد شجاعت ، محمد ذاکر ، حافظ جلیل ، محمد عتیق ، عبدالسمیع ، حافظ محمد فصیح میدک و دیگر حفاظ و علمائے اکرام موجود تھے ۔ تمام نے مولانا محمد عبدالقوی کی فوری رہائی کامطالبہ کیا ۔