نئی دہلی : ہندوستانی مسلمانو ں کی متحدہ اور باوقار تنظیم آل ا نڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے ترجمان مولانا خلیل الرحمن سجاد نعمانی نے اپنے عہدہ سے استعفیٰ دے دیا ہے ۔ مولانا نے ذرائع ابلاغ کوبتایا کہ میں خرابئی صحت کی بناء بنورڈ کے ترجمان کے عہدہ سے مستعفی ہوچکا ہوں ا ور ذمہ داروں کو بھی اس کی اطلاع دے چکا ہوں۔ بورڈ کے سینئر سکریٹری ایڈوکیٹ ظفر یاب جیلانی نے بھی اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ مولانا نعمانی نے خرابی صحت کی وجہ سے استعفیٰ دے دیا ہے ۔تاہم انہوں نے یہ بھی کہا کہ فی الحال ان کا استعفیٰ نامہ ہمیں موصول نہیں ہوا ۔
انہوں نے کہا کہ مولانا سجاد نعمانی کو بورڈ کے صدر مولانا رابع حسنی ندوی نے ترجمان کے عہدہ پر فائز کیا تھا اس لئے وہی استعفیٰ منظور کرنے کا جواز رکھتے ہیں ۔ معروف اسلامی اسکالر مولانا عبد الحمید نعمانی جنرل سکریٹری آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت نے بتایا کہ مسلم پرسنل لاء بورڈ کے تناظر میں مسلم پرسنل لاء پر جو حملہ کئے جارہے ہیں ، سنگھ پریوار کی جانب سے جو حملے کئے جارہے ہیں اس کا بہتر جواب نہیں دیا جارہا ہے او راس سلسلہ میں بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے ۔انہوں نے کہا کہ میں ہمیشہ اس بات کے حق میں رہا ہوں کہ تمام معروف مسلم تنظیموں کا اپنا ایک ترجمان ہونا چاہئے جو ہمہ وقت میڈیا کیلئے دستیاب ہوسکے او رمضبوطی کے ساتھ ملت کے موقف کو پیش کرسکے ۔
عبد الحمید نعمانی نے کہا کہ ترجمان کی اصل ذمہ داری میڈیا کے روبرو ہونا ، ان کے سوالوں کے مضبوط جواب دینا او رصحافیوں کے لئے ہمہ وقت دستیاب رہنا ہے ۔ مولانا خلیل سجاد نعمانی کے استعفیٰ کی خبر پر مولانا عبد الحمید نے اپنا رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر یہ خبر صحیح ہے کہ مولانا سجاد نعمانی نے استعفیٰ دیدیا ہے توبورڈ کے ذمہ داروں سے میری گذارش ہے کہ ان کی جگہ کسی فعال ، متحرک اور ہمہ وقت دستیاب رہنے والے شخص کو ترجمان بنایاجائے ۔