دبئی؍واشنگٹن۔19 اگست ۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) عراق کے شمالی علاقوں پر قبضہ کرنے والی شدت پسند تنظیم دولت اسلامی عراق و شام ’’داعش‘‘ کے ٹھکانوں پر امریکی فوج نے حملے تیز کر دیئے ہیں۔ امریکی فوج کے ایک بیان میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ شمالی شہر موصل کے مرکزی ڈیم کا قبضہ چھڑانے کیلئے ڈیم کے قریب داعش کے ٹھکانوں پر امریکی فوج نے 15 فضائی حملے کئے۔العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق امریکی فوج کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ گذشتہ روز موصل ڈیم کے قریب امریکی فوج کے جنگی طیاروں اور بغیر پائلٹ کے ڈرون طیاروں کی مدد سے داعش کے 9 ٹھکانے اور آٹھ بکتر بند گاڑیاں تباہ کر دی گئی ہیں۔ بمباری کے باوجود داعشی جنگجوؤں اور کرد فوجیوں کے درمیان ڈیم کے قریب گھمسان کی جنگ بھی جاری ہے۔ ادھر نینوا کے گورنر کا کہنا ہے کہ نیم خودمختار صوبہ کردستان کی فوج البشمرگہ نے موصل ڈیم کے اہم مقامات پر قبضہ کر لیا ہے۔ عراقی فوج کے ایک ترجمان نے بھی موصل ڈیم پر داعش کا قبضہ ختم کرنے کی تصدیق کی ہے۔
عراقی فوج اور عسکریت پسندوں کے درمیان تکریت کے مضافات میں جھڑپ کا آغاز ہوگیا۔ جنوب مغربی مضافات میں فوج کا قافلہ قومی شاہراہ پر سفر کررہا تھا جبکہ فوج نے شہر کے باہر عسکریت پسندوں کے مورچوں پر شلباری کی۔ فوری طور پر ہلاکت کی کوئی اطلاع نہیں ملی۔ دولت اسلامیہ کے عسکریت پسند تکریت اور موصل پر جون کے اوائل سے قابض ہیں۔ اس گروپ نے خودساختہ خلافت اسلامیہ کے قیام کا دعویٰ کیا ہے۔ تکریت اور دیگر علاقوں کے اطراف و اکناف میں جھڑپیں جاری ہیں۔ عراق کی فوج تاحال عسکریت پسندوں کو پسپا کرنے میں ناکام رہی ہے۔ صدر امریکہ بارک اوباما نے کہا کہ اگر تالاب میں شگاف پڑ جاتا تو اس سے خطرناک نتائج برآمد ہوسکتے تھے۔