نئی دہلی۔ 26 جون (سیاست ڈاٹ کام) نریندر مودی نے بحیثیت وزیراعظم آج 30 دن پورے کرلئے اور وہ حکومت کی کارکردگی سے مطمئن ہیں، تاہم جن ’’اچھے دنوں‘‘ کا انہوں نے وعدہ کیا تھا، عوام کو ابھی اس کا انتظار ہے۔ مودی نے یہ تسلیم کیا کہ بعض ایسے شعبے ہیں جنہیں بہتر بنانے کی ضرورت ہے لیکن انہوں نے یہ بھی کہا کہ پیشرو حکومتوں کی طرح ان کے پاس ’’ہنی مون‘‘ کیلئے ’’موج مستی‘‘ کا کوئی امکان نہیں ہے۔ مودی نے کہا کہ اقتدار سنبھالنے کے اندرون 100 گھنٹے اُن کی حکومت پر الزامات کا سلسلہ شروع ہوگیا حالانکہ ان میں سے بعض اُمور کا حکومت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ اس کے باوجود یہ تنازعات برقرار ہیں، مگر انہوں نے الزامات
اور تنازعات کی صراحت نہیں کی۔ مودی نے کہا کہ ان کے لئے سب سے بڑا چیلنج عوام کے ایک منتخبہ گروپ کو ملک میں مثبت تبدیلی لانے کیلئے حکومت کے ارادوں اور سنجیدگی کا یقین دلانا ہے اور یہ گروپ سرکاری نظام کے اندر اور باہر موجود ہے۔ مودی نے بلاگ میں لکھا کہ ہر فیصلہ قومی مفاد کو ملحوظ رکھتے ہوئے کیا جارہا ہے۔مودی کے اقتدار پر 30 دن کی تکمیل پر یو ٹیوب اور دیگر سائیٹس پر ساڑھے پانچ منٹ کی ویڈیو کلپ جاری کی گئی جس میں حکومت کی کارکردگی کو واضح کیا گیا ہے۔