راہول گاندھی نے کہاکہ دلتوں کے ساتھ ملک بھر میں جو بھی ہورہا ہے وہ خوفناک او رناقابل برداشت ہے۔ ہمارے وزیر اعظم اس پر کچھ نہیں کہہ رہے ہیں۔ انہیں امبیڈکر جی کے مجسمے کے سامنے جاکر احترام پیش کرنے سے قبل ایک بار تو اس بات کو سونچنا چاہئے۔
بنگلور۔ امیت شاہ نے اپنے تبصرے میں بی جے پی کے خلاف متحد ہونے والی اپوزیشن پارٹیوں کو بلی ‘ کتا‘ او رسانپ ومنگوس قراردیاتھا ‘ اور اس کے جواب میں کانگریس پارٹی کے قومی صدر راہول گاندھی نے ہفتہ کے روز کہاکہ شاہ اور وزیراعظم مودی نے اس بات کو تسلیم کرلیا ہے وہ دونوں ہی اس ملک میں انسان ہیں او رباقی سب جانوروں تصور کئے جاچکے ہیں۔
ہفتہ کے روز راہول گاندھی نے ریاست کرناٹک کے اسمبلی انتخابات کی مہم میں چھٹے اورآخری مرحلے کی انتخابی مہم کے دوران رپورٹرس سے کہاکہ ’’ معاملے کی سچائی مسٹرامیت شاہ اور مسٹر مودی کے درمیان ہیں جودونوں ملک میں صرف خود کو انسان سمجھتے ہیں‘باقی سب ختم ‘ اور یہی حقیقت ہے‘‘۔
کانگریس کے صدر جنوبی کرناٹک کے ضلع کولار اور چیکا بالا پور میں ہفتہ کے روز دورے پر تھے او راتوار کے روز وہ بنگلور میں ایک بڑی انتخابی ریالی کو مخاطب کریں گے جس کے بعد فبروری میں شروع ہوئے ان کی انتخابی مہم کا اختتام ہوجائے گا۔ راہول گاندھی نے کہاکہ دلتوں کے ساتھ ملک بھر میں جو بھی ہورہا ہے وہ خوفناک او رناقابل برداشت ہے۔ ہمارے وزیر اعظم اس پر کچھ نہیں کہہ رہے ہیں۔
انہیں امبیڈکر جی کے مجسمے کے سامنے جاکر احترام پیش کرنے سے قبل ایک بار تو اس بات کو سونچنا چاہئے۔بی جے پی کو مخاطب کرتے ہوئے گاندھی نے کہاکہ تم لوگوں نے وہ تمام چیزیں تباہ کردی جس کے متعلق مسٹر امبیڈکر نے ہمیں درس دیاتھا ‘ تم نے دلتوں کو نقصان پہنچایا‘دلتوں کو قتل کرنے کی منظوری دی اور پھر امبیڈکر جی کے مجسمے کے روبر ور جاکر انہیں نمستے کرتے ہو۔ اس سے تمہاری ذہنیت ظاہر ہوتی ہے‘‘۔
انہو ں نے الزام عائد کیاکہ بی جے پی نے مالی شعبہ اور گورننس دونوں کو تباہ کردیاہے۔کانگریس صدر نے کہاکہ ’’ بنیاد تو پر اس میں توازن کی کمی دیکھی جاسکتی ہے اور آپ دیکھیں مسٹر مودی کے انداز کو ان کے اظہارخیال میں ان کی تقریر میں اور آپ دیکھ سکتے ہیں مسٹر شاہ کے اعتراف میں او رتاسف کی بات یہ ہے کہ ہمارے سوائے تمام لوگ جانور ہیں اس طرح کی باتیں نکل کر سامنے آتی ہیں۔ یہ نظام کی تباہی کا نمونہ ہے‘‘۔
انہوں نے کہاکہ ’’حقیقت میں ہوا کیاہے کہ کیا حکومت کی کوئی تباہی ہے ۔ اس قسم کی تباہی تین وجوہات کی بناء پر پیش ائی ہے۔ ایک مکمل طور پر مالی بد انتظامی‘ نوٹ بندی اور مالی نظام میں امتیاز ۔ اس کی مثال نیرو مودی ‘ للت مودی او روجئے مالیا ہیں‘‘