سرینگر 8 ڈسمبر ( سیاست ڈاٹ کام ) بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے چیف منسٹر جموں و کشمیر عمر عبداللہ نے آج الزام عائد کیا کہ اس نے اپنے حامیوں کو ریاست کے دوسرے حصوں سے وزیر اعظم مودی کی ریلی کیلئے یہاں جمع کیا تھا ۔ عمر عبداللہ نے مودی کے جلسہ سے قبل اپنے ٹوئیٹر پر کہا کہ جموں میں بنی ہال کے مقام سے دو ٹرین بھر کر بی جے پی کے حامیوں کو یہاں لایا گیا ہے ۔ اس کی بجائے یہ ریلی ہی کیوں وہاں منعقد نہیں کی گئی ۔ عمر عبداللہ نے ایک اور ٹوئیٹ میں کہا کہ انہوں نے کسی بھی گاڑی پر بی جے پی کا پرچم یا گاڑیوں میں بھر کر عوام کو اسٹیڈیم میں داخل ہوتے نہیں دیکھا ہے ۔ یہ تو بی جے پی کو ملنے والی تائید ہے ۔ عمر عبداللہ کی سرکاری قیامگاہ آج جہاں جلسہ ہوا اس کے قریب ہے ۔ چیف منسٹر نے کانگریس کو بھی نشانہ بنایا جو گذشتہ چھ سال سے نیشنل کانفرنس کی حلیف رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کی تائید کرنے والے کچھ قائدین سے بھی کہا گیا تھا کہ وہ اس ریلی کیلئے عوام کو جمع کریں۔ عمر عبداللہ کا اشارہ وزیر زراعت غلام حسین میر کی سمت تھا جنہوں نے کانگریس کے کوٹہ میں 2009 میں وزارت حاصل کی تھی حالانکہ وہ 2008 میں آزاد امیدوار کی حیثیت سے منتخب ہوئے تھے ۔ عمر عبداللہ نے الزام عائد کیا کہ علیحدگی پسندی کو ترک کرنے والے سجاد غنی لون نے اپنے حامیوں کو 80 گاڑیوں میں بھر کر ریلی کیلئے بھیجا ہے ۔ سجاد غنی لون بھی کپوارہ ضلع سے اسمبلی انتخابات میں مقابلہ کررہے ہیں۔