مودی کی بیوی : کانگریس کا طنز اور بھائی کا دفاع

ودودرا ۔ 10 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) نریندر مودی نے پہلی بار برسرعام تسلیم کیا کہ اس کی بیوی کی وجہ سے انہیں کانگریس قائد ڈگ وجئے سنگھ کی سخت تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ان کے بھائی نے ان کا بھرپور دفاع کیا ہے اور کہا کہ نریندر مودی کی شادی ایک سماجی رسم تھی۔ کانگریس کے جنرل سکریٹری ڈگ وجئے سنگھ نے کہا تھا کہ مودی اپنے شادی شدہ موقف کو تسلیم کرچکے ہیں۔ کیا اس ملک کی کوئی بھی عورت ایسے مرد پر یقین کرسکتی ہے جو عورت کو ہراساں کرتا ہو، اپنی بیوی کو اس کے حق سے محروم کرتا ہو۔ انہوں نے خواتین سے اپیل کی کہ مودی کے خلاف ووٹ دیں۔

62 سالہ وظیفہ یاب ٹیچر جشودھابین نے مودی سے اس وقت شادی کی تھی جب وہ نوجوان تھے اور ان سے اس لئے علحدگی اختیار کرلی کہ وہ آر ایس ایس کے پرچارک تھے۔ مودی کے بھائی سوما بھائی نے کہا کہ مودی کا موجودہ موقف اس واقعہ کی بناء پر مقرر نہیں کیا جاسکتا۔ اپنے چھوٹے بھائی کی ستائش کرتے ہوئے سوما بھائی نے کہا کہ نریندر بھائی 6 بھائی بہنوں میں سب سے مختلف تھے۔ انہیں قوم کی خدمت سے دلچسپی تھی لیکن کوئی بھی ان کے قومی کی خدمت کے جذبہ کا تخمینہ نہیں لگا سکتا۔ انہیں سوامی ویویکانند اور مہاتما گوتم بدھ سے بے حد عقیدت تھی۔ مودی کے ارکان خاندان ان کے بارے میں بہت کم واقفیت رکھتے ہیں کیونکہ انہوں نے اپنے خاندان سے زیادہ ربط برقرار نہیں رکھا۔ ان کے ایک اور بھائی پرلاد نے کہا کہ مودی نے کبھی بھی اپنے شادی شدہ ہونے کی تردید نہیں کی۔ سابقہ انتخابات میں انہوں نے یہ کالم خالی چھوڑ دیا تھا۔