احمد آباد ۔ 26 ۔ مارچ (سیاست ڈاٹ کام) اب جبکہ اروند کجریوال کے نریندر مودی پر پے در پے سیاسی واروں کا سلسلہ بڑھتا ہی جارہا ہے ، وہیں حکومت گجرات نے کجریوال کے کچھ دعوؤں کو جھوٹا قرار دیا ہے ۔ خصوصی طور پر کجریوال نے کسانوں اور اراضیات معاملات پر جو بیانات دیئے ہیں ، وہ عوام کو دھوکہ دینے کے مترادف ہیں۔ یاد رہے کہ گجرات حکومت نے نکتہ در نکتہ جوابی وار کے طور پر پہلی بار کوئی بیان جاری کیا ہے جہاں نریندر مودی حکومت کا کہنا ہے کہ کجریوال کے بیانات سے انہیں (کجریوال) وقتی شہرت ضرور مل سکتی ہے لیکن اس سے بی جے پی کے وزارت عظمیٰ کے امیدوار نریندر مودی اور عوام پر کوئی منفی اثرات مرتب نہیں ہوں گے۔ حکومت گجرات کی جانب سے جاری کئے گئے بیان کو حکومت گجرات کے ترجمان کے نام سے بی جے پی کی ریاستی یونٹ نے جاری کیا ہے اور یہ بھی ایک اتفاق ہے کہ یہ بیان کجریوال کے وارناسی سے انتخابات لڑنے کے اعلان کے صرف ایک روز بعد کیا گیا ہے جس میں کجریوال کو عوام کی جانب سے سبق سکھائے جانے کا تذکرہ کیا گیا ہے ۔
کجریوال مودی کے خلاف جو بھی زہر افشانی کر رہے ہیں اس سے انہیں عارضی طور پر شہرت ضرور مل جائے گی لیکن کامیابی بالآخر بی جے پی کے حصے میں آئے گی اور کجریوال منہ کی کھائیں گے۔ یہاں اس بات کا تذکرہ دلچسپ ہوگا کہ کجریوال نے وارناسی میں کل ایک ریالی کے دوران مودی کو صنعت کاروں کا ایجنٹ کہا تھا اور یہ بھی کہا تھا کہ اگر مودی برسر اقتدار آئے تو وہ کسانوں کی اراضیات چھین کر اسے صنعتکاروں کے حو الے کردیں گے ۔ حیرت کی بات تو یہ ہے کہ ملک کی اعلیٰ ترین عدالت نے بھی حکومت گجرات کی اراضیات پالیسی کی ستائش کی ہے جبکہ مودی برسر اقتدار آنے پر کسانوں سے جبری طور پر ان کی اراضیات چھین لیں گے جبکہ حکومت کا کہنا ہے کہ کسانوں سے ان کی اراضیات موجودہ مارکٹ قیمت کے مطابق حاصل کی گئی ہیں جبکہ دیگر ریاستوں میں ایسا کچھ نہیں ہوا بلکہ کسانوں سے اراضیات حاصل کرنے ان کی (کسانوں) اجازت بھی نہیں لی گئی اور یہی وجہ ہے کہ گجرات میں کسانوں کی جانب سے کوئی احتجاج نہیں کیا گیا ۔ بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ کسانوں کے احتجاج نہ کرنے سے بھی یہ ثابت ہوجاتا ہے کہ گجرات میں کسان موافق پالیسی پر عمل کیا جارہا ہے۔