مودی کا دماغی امراض کے ہسپتال میں علاج ضروری ،شرد پوار کا بیان

جالنہ / مراد آباد 31 مارچ (سیاست ڈاٹ کام )بی جے پی کے وزارت عظمی کے امیدوار پر تمام حدود توڑ کر تنقید کرتے ہوئے صدر این سی پی شرد یادو نے کہا کہ نریندر مودی کو دماغ امراض کے دواخانہ میں علاج کروانا چاہئے ۔ کیونکہ آج کل وہ ’’بکواس ‘‘ کررہے ہیں۔ بی ایس پی کے ایک امیدوار نے بھی چیف منسٹر گجرات کو ’’بربر‘‘ قرار دیا تھا۔ این سی پی کے امیدوار وجئے بھامبلے کی انتخابی مہم کے دوران ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی وزیر زراعت مراٹھا مرد آہن نے گھانسوانگی کے علاقہ میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ نریندر مودی کا دماغی توازن برقرار نہیںرہا اس لئے وہ زیادہ بکواس کرنے لگے ہیں۔ ان کا دماغی امراض کے دواخانہ میں علاج ضروری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مودی جنگ آزادی کے دوران کانگریس قائدین کی قربانیوں سے ناواقف ہیں۔ وہ کانگریس سے پاک ہندوستان کی باتیں کررہے ہیں۔ کیا مودی جانتے ہیں کہ جنگ آزادی میں کانگریس نے کتنا حصہ ادا کیا ہے ۔ کانگریس کے نظریہ کی وجہ سے ہی ہندوستان کو آزادی حاصل ہوئی تھی 2002 کے گجرات فسادات پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اقلیتی طبقہ کے افرکان اور کانگریس کے سابق رکن پارلیمنٹ احسن جعفری گلبرگ سوسائٹی میں قتل کردیئے گئے جو احمد آباد سے صرف 20کیلو میٹر کے فاصلے پر ہے لیکن مودی نے مقتولوں کے ورثاء سے ملاقات تک نہیں کی۔ انہو ںنے کہا کہ مودی ملک کے لئے خطرہ ہے ۔

مراد آباد کے بی ایس پی امیدوار حاجی یعقوب نے کہا کہ ملک کا انتہائی ظالم بربر نریندر مودی وزارت عظمی کی امیدواری کا اعلان کرچکے ہیں۔ ملک کیلئے اس سے زیادہ بدبختی کی بات اور کوئی نہیں ہوسکتی ۔جنگ آزادی کے دوران بی جے پی اور آر ایس ایس نے انگریزوں کے مخبروںکا کردار ادا کیا تھا جبکہ جنگ آزادی میں ہندو اور مسلمان متحد تھے۔نئی دہلی سے موصولہ اطلاع کے بموجب نریندر مودی پر شرد یادو کی تنقید پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کانگریس نے کہا کہ یہ نریندر مودی کیلئے کوئی خوشخبری نہیں ہے کیونکہ صدر این سی پی قوم کی نفس پہچانتے ہیں ۔کانگریس کے جنرل سکریٹری ڈگ وجئے سنگھ نے ٹوئٹر پر تحریر کیا کہ مودی نے کل سابق چیف منسٹر اشوک چاوان کو امیدوار نامزد کرنے پر کانگریس پر تنقید کی تھی۔ انہوں نے یاد دہانی کی کہ سابق چیف منسٹر کرناٹک بی ایس یدی یورپا کو دوبارہ بی جے پی میں شامل کرلیا گیا ہے حالانکہ انہیں کرپشن کے الزامات کا سامنا ہے ۔ مودی ایک مجرم قرار دیئے ہوئے شخص کو اپنا کابینی وزیر برقرار رکھے ہوئے ہیں۔ اس کے باوجود مودی کو اپنی ’’شرمناک منطق ‘‘پر ذرا بھی شرمندگی نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اشوک چاوان نے آدرش ہاوزنگ سوسائٹی اسکام کے منظر عام پر آنے کے بعد بحیثیت چیف منسٹر مہاراشٹرا اس کی اخلاقی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے استعفی پیش کردیا تھا ۔