وجئے پورا میں صدرنشین یو پی اے سونیا گاندھی کی انتخابی جلسہ میں تقریر
وجئے پورہ ۔ 8 مئی (سیاست ڈاٹ کام) وزیراعظم نریندر مودی پر کانگریس مکت بھارت کا بھوت سوار ہے۔ گذشتہ چار سال سے انہوں نے کوئی اچھا کام نہیں کیا ہے صرف سابق کانگریس حکومت پر بے بنیاد الزامات عائد کرتے رہے ہیں۔ صدرنشین یو پی اے سونیا گاندھی نے اپنے پہلے انتخابی جلسہ سے دو سال کے وقفہ کے بعد خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سماج کے تمام طبقات مسائل کا شکار ہیں اور وہ کرپشن کا خاتمہ کرنے کیلئے مودی کے ’’مرغوب تیقن‘‘ کی تکمیل کا انتظار کررہے ہیں۔ مودی کو فخر ہیکہ وہ بہت اچھے مقرر ہیں۔ میں زور دے کر کہتی ہوں کہ وہ اچھے مقرر ضرور ہیں لیکن ان کی تقریریں کسی اداکار کی طرح ہوتی ہیں۔ ان کی تقریروں سے ملک کا پیٹ نہیں بھرتا۔ میری خواہش ہیکہ وہ زیادہ تقریریں کریں۔ وہ وزیراعظم پر تنقید کررہی تھیں۔ سونیا گاندھی نے کسی بھی انتخابی جلسہ سے اپنی علالت کے بعد خطاب نہیں کیا تھا۔ وہ یو پی اے اسمبلی انتخابات سے قبل وارناسی کے ایک روڈ شو کے دوران بیمار ہوگئی تھیں۔ ان کا انتخابی جلسہ ان کے فرزند پر سخت تنقیدوں کا ردعمل محسوس ہوتا ہے۔ پنجاب کے بعد کرناٹک دوسری بڑی ریاست ہے جہاں کانگریس برسراقتدار ہے۔ یو پی اے کی صدرنشین نے وجئے پورہ میں مودی کی راہول گاندھی پر تقریر کے چند گھنٹوں بعد اسمبلی انتخابات کے جلسہ سے خطاب کیا۔ مودی نے کہا تھا کہ خود کانگریس کے قائدین کو شبہ ہیکہ کانگریس کرناٹک میں کامیاب رہے گی۔ سونیا گاندھی کا وجئے پورہ میں انتخابی جلسہ میں لنگایت طبقہ کے افراد کافی تعداد میں شریک تھے۔ ان کی تقریر کا مقصد اس طبقہ پر اپنی پارٹی کا اثرورسوخ قائم کرنا تھا۔ اسے اس برادری سے کامیابی رسائی کی کوشش بھی سمجھا جاسکتا ہے جو روایتی طور پر بی جے پی کی تائید کرتی ہے۔ بی جے پی نے واحد جنوبی ریاست میں حکومت کی تھی اور خود کو لنگایت جدوجہد کا حصہ قرار دیا تھا۔ بی ایس یدی یورپا کو اپنا چیف منسٹری کا امیدوار قرار دیا تھا۔ اپنی تقریر میں سونیا گاندھی نے کہا کہ کانگریس مکت بھارت کا مودی جی کو جنون ہے۔ ان پر اس کا بھوت سوار ہے۔ وہ ان کے سامنے کھڑے ہونے کو برداشت نہیں کرسکتیں۔ ملک کو حیرت ہیکہ وہ جو کچھ کہتے ہیں سب غلط ہوتا ہے۔ وہ تاریخ کو مسخ کررہے ہیں۔ اپنی سیاسی خودغرضی کیلئے وہ مجاہدین آزادی کو شطرنج کے مہروں کی طرح استعمال کررہے ہیں۔ سونیا گاندھی نے کہاکہ مودی جو زبان کھولتے ہیں وہ وزیراعظم کے عہدہ کے شایان شان نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم مختلف موضوعات پر تقریر کرچکے ہیں لیکن انہوں نے حقیقی مسائل پر تقریر کرنے سے گریز کیا ہے۔ گذشتہ چار سال میں انہوں نے کسی بھی انتخابی تیقن کی تکمیل نہیں کی۔ ملک کے کسان بھی ان کے تیقنات کی تکمیل کے منتظر ہیں۔ سونیا گاندھی نے الزام عائد کیا کہ کانگریس زیراقتدار کرناٹک سے مرکزی حکومت فرق وامتیاز کا برتاؤ کررہی ہے۔ انہوں نے رائے دہندوں پر زور دیا کہ وہ بی جے پی کی نفرت اور لفاظی کی سیاست کو مسترد کردیں۔