نئی دہلی ۔ یکم فبروری ( سیاست ڈاٹ کام ) عام آدمی پارٹی نے آج کہا ہے کہ اس نے بدعنوان سیاستدانوں کی فہرست میں بی جے پی کے وزارت عظمی امیدوار نریندر مودی اور کانگریس کی صدر سونیا گاندھی کے نام بھی شامل کرلئے ہیں۔ پارٹی نے ان تمام کے خلاف لوک سبھا انتخابات میں اپنے امیدوار نامزد کرنے کا فیصلہ کیا ہے کیونکہ اس کے خیال میں یہ قائدین ایسی جماعت کی قیادت کر رہے ہیں جن کے سیاست داں داغدار ہیں ۔ یہ قائدین ایسے داغدار قائدین کو بچانے کی بھی کوشش کر رہے ہیں ۔
عام آدمی پارٹی کی سیاسی امور کمیٹی کے رکن گوپال رائے نے اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ والینٹرس اور پارٹی ورکرس کی رائے حاصل کرنے کے بعد سونیا گاندھی اور نریندر مودی کے نام بھی بدعنوان قائدین کی فہرست میں شامل کرلئے گئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ سونیا گاندھی اور مودی کے نام اس فہرست میں اس لئے شامل کئے گئے ہیں کیونکہ یہ لوگ کرپٹ سیاستدانوں اور کرپشن کی سیاست کی قیادت کر رہے ہیں اور ان کی حفاظت بھی کی جا رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس طرح کی سیاست کو ختم کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بدعنوان سیاستدانوں کی فہرست میں مودی کا نام اس لئے شامل کیا گیا ہے کیونکہ وہ نفرت کی سیاست کی نمائندگی کرتے ہیں۔ پارٹی لیڈر یوگیندر یادو نے کہا کہ یہ فیصلہ کرنا میڈیا یا ذرائع ابلاغ کا کام ہے کہ مودی کو کس زمرہ میں رکھیں۔ چیف منسٹر دہلی مسٹر اروند کجریوال نے کل پارٹی کی قومی عاملہ کے اجلاس میں بدعنوان قائدین کی فہرست کل پیش کی تھی جس میں تقریبا تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین بشمول یو پی اے کے کچھ وزرا کے نام بھی شامل تھے ۔
کیجریوال نے کہا تھا کہ ان کی پارٹی ایسے تمام سیاستدانوں کے خلاف لوک سبھا انتخابات میں اپنے امیدوار نامزد کریگی جو کرپٹ ہیں یا جن کا مجرمانہ ریکارڈ ہے یا جو موروثی سیاست کی نمائندگی کرتے ہیں۔ گوپال رائے نے کہا کہ اس مرتبہ ہم لوک سبھا انتخابات میں کرپٹ اور مجرمانہ پس منظر رکھنے والے سیاستدانوں کو روکنے کے واحد نکاتی ایجنڈہ پر انتخابات میں مقابلہ کرینگے ۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ موروثی سیاست کرتے ہوئے پارلیمنٹ میں جاتے ہیں ان کو شکست دینا بھی پارٹی کا اصل مقصد ہے ۔ کجریوال نے کل جو فہرست جاری کی تھی اس میں سونیا گاندھی اور مودی کے نام شامل نہیں تھے لیکن یہ نام اب شامل کرلئے گئے ہیں۔ اس دوران ان تمام سیاست دانوں نے جنہیں کجریوال کی فہرست میں کرپٹ قرار دیدیا گیا تھا انہیں خبردار کیا ہے کہ اگر وہ معذرت خواہی نہیں کرتے ہیں تو ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائیگی ۔
بی جے پی لیڈر اننت کمار اور کانگریس ایم پی اوتار سنگھ بھڈانا نے عام آدمی پارٹی لیڈر کو قانونی نوٹس بھی روانہ کردی ہے کیونکہ ان کے خلاف الزامات عائد کئے گئے ہیں۔ اننت کمار نے اپنی نوٹس میں کجریوال کے الزامات کو جھوٹے اور بے بنیاد قرار دیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر دہلی نے اپنے الزامات کی تائید میں کوئی ثبوت فراہم نہیں کیا ہے ۔ بھڈانا نے کجریوال پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے کسی ثبوت کے بغیر سیاستدانوں کے نام لئے ہیں۔ ان کے وکیل سورت سنگھ نے کہا کہ کجریوال نے جھوٹے اور غلط الزامات عائد کئے ہیں۔ مرکزی وزیر جی کے واسن نے بھی کجریوال کے مقدمہ ازالہ حیثیت عرفی کا مقدمہ دائر کرنے کا اعلان کیا ہے ۔ وزیر قانون کپل سبل نے کہا کہ چیف منسٹر دہلی کو اندرون دو دن اپنے الزام ثابت کرنے چاہئیں یا پھر مستعفی ہوجانا چاہئے ۔ سابق بی جے پی صدر نتن گڈکری نے بھی قانونی کارروائی کا انتباہ دیا ہے ۔