مودی حکومت ہمنوا سرمایہ داروں کی مدد میں مصروف ‘ راہول

تونگل آباد ( مہاراشٹرا ) 30 اپریل ( سیاست ڈاٹ کام ) نریندر مودی حکومت پر تنقیدوں میں شدت پیدا کرتے ہوئے کانگریس کے نائب صدر راہول گاندھی نے آج اس پر الزام عائد کیا کہ ایسے وقت میں جبکہ ملک کو زرعی بحران کا سامنا ہے حکومت نے کسانوں کو نظر انداز کردیا ہے اور حکومت اپنے رفیق اور قریبی سرمایہ داروں کی مدد کررہی ہے ۔ راہول نے مہاراشٹرا کے ودربھا علاقہ میں متاثرہ گاووں کے دن بھر طویل پیدل دورہ کا آغاز کیا ۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صورتحال تکلیف دہ ہے ۔ کسانوں میں یہ احساس پیدا ہوگیا ہے کہ انہیں نظر انداز کیا گیا ہے ۔ جب کسان مشکل کا شکار ہوں حکومت کا رول یہ ہے کہ ان کی مدد کرے لیکن مہاراشٹرا میں اور مرکز میں حکومتوں نے انہیں مایوس کردیا ہے ۔ راہول نے بتایا کہ کسانوں نے شکایت کی ہے کہ ملک بھر میں بی جے پی حکومت نے انہیں بونس سے محروم کردیا ہے ۔ یہ حکومت صرف چند اپنے رفیق اور قریبی سرمایہ کاروں کیلئے کام کر رہی ہے اور کسانوں کی مدد میں اسے کوئی دلچسپی نہیں ہے ۔ اسے غریب آدمی اور مزدوروں سے کوئی ہمدردی نہیں ہے ۔ راہول گاندھی اپنے اچانک کئے گئے دورہ پنجاب سے واپس ہوئے ہیں

جہاں انہوں نے متاثرہ کسانو سے ملاقات کی تھی ۔ وزیر اعظم نریندر مودی کو نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ ایسی حکومت نہیں ہے جو کسانوں ‘ ورکرس اور چھوٹے تاجروں کی مدد کرتی ہے بلکہ یہ ایسی حکومت ہے جو بڑے تجارتی مفادات رکھتی ہے ۔ صورتحال کسان برداری کیلئے اچھی نہیں ہے جس کا انہیں خود کشی کرنے والے کسانوں کے افراد خاندان سے ملاقات کے بعد اندازہ ہوا ہے ۔ مسلسل دوسرے دن بھی راہول گاندھی نے ہریانہ کے وزیر زراعت او پی دھنکر کے متنازعہ تبصرہ کا حوالہ دیا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ جو کسان خود کشی کر رہے ہیں وہ بزدل اور مجرم ہیں تاکہ این ڈی اے حکومت کو نشانہ بنایا جاسکے ۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی وزیر زراعت نے بھی کسانوں کا مذاق اڑایا اور پارلیمنٹ میں یہ کہتے رہے کہ صرف تین کسانوں نے خود کشی کی ہے ۔ راہول نے امراوتی ضلع میں آج صبح اپنی سنواد یاترا کا آغاز کیا تھا ۔

انہوں نے گاووں میں کسانوں سے بات چیت کی ۔ راہول کو جگہ جگہ کسانوں نے اپنے مصائب سنائے ۔ کچھ کسانوں نے انہیں بتایا کہ انشورنس کمپنیاں بھی دھوکہ کر رہی ہیں اور فصل کے نقصان پر انہیں درکار معاوضہ نہیں دیا گیا ۔ راہول نے کہا کہ کسانوں کے تین اہم مسائل ہیں۔ سب سے بڑا مسئلہ قرض کا ہے ۔ جہاں کہیں وہ گئے ہیں کسانوں نے ان سے کہا کہ ان کے قرض ک معاف کیا جانا چاہئے ۔ دوسری شکایت یہ کہ کسانوں کو غذائی اجناس پر اقل ترین امدادی قیمت نہیں مل رہی ہے ۔ اس میں اضافہ نہیں ہوا ہے ۔ تیسرا مسئلہ بونس کا ہے ۔ کچھ کسانوں نے انہیں بتایا کہ جہاں انشورنس کمپنیاں دھوکہ کر رہی ہیں وہیں انہیں فراہم کی جانے والی جراثیم کش ادویات اور کھادیں وغیرہ بھی بھاری قیمت پر فروخت کی جارہی ہیں جبکہ یہ بہت کم لاگت والی ہوتی ہیں۔ شدید گرمی میں راہول گاندھی پیدل گاؤں گاوں پھرتے رہے اور کسان انہیں اپنے مصائب سناتے رہے۔