مودی حکومت میں اقلیتیں و دلت خوفزدہ : سی پی آئی آرایس ایس کا ماورائے دستور اتھاریٹی طرزعمل افسوسناک، ڈی راجہ کا بیان

کوئمبٹور ، 2 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) سی پی آئی نیشنل سکریٹری ڈی راجہ نے آج کہا کہ نریندر مودی حکومت میں اقلیتیں اور دلت خوفزدہ ہیں۔ گاؤکشی کے الزام میں ایک مسلمان کا قتل کردیا جانا اور امبیڈکر کے گیت کو موبائیل فون کا رنگ ٹون بتانے پر دلت نوجوان کا قتل اس بات کا ثبوت ہے کہ مودی حکومت میں فرقہ پرستوں کو کھلی چھوٹ مل چکی ہے۔ انہوں نے آر ایس ایس پر الزام عائد کیا کہ وہ ملک کی حکمرانی کا کنٹرول حاصل کرنے کی کوشش کررہی ہے۔ مودی زیرقیادت این ڈی اے حکومت کو اپنے فرمان جاری کرتے ہوئے حکومت میں اپنا رول ادا کرنا چاہتی تھی۔ اب وہ حکمرانی میں داخل ہوکر مرکزی رول ادا کررہی ہے۔ اس کا یہ رویہ ماورائے دستور اتھاریٹی کے مانند ہے۔ راجہ نے کہا کہ ایک مسلم شخص کا مبینہ طور پر گاؤکشی کے الزام میں قتل کردیا گیا۔ مزید برآں حقیقت پسند قائدین جیسے نریندر ڈابولکر اور کمیونسٹ لیڈر گویند پنسرے کو مہاراشٹرا میں اور کرناٹک میں اسکالر ایم ایم کلبرگی کا قتل کردیا گیا۔ سی پی آئی لیڈر نے کہا کہ ان کی پارٹی 24 نومبر کو ملک گیر مظاہرے کرنے کا منصوبہ بنارہی ہے تاکہ سنگھ پریوار کے ناپاک منصوبوں کو آشکار کیا جائے۔