مودی حکومت فرقہ پرستی پر قابو پانے میں ناکام :فاروق عبداللہ

سرینگر، 28نومبر (سیاست ڈاٹ کام) نیشنل کانفرنس کے صدر و رکن پارلیمان ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے مرکزی اور ریاستی حکومتوں کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا ہے کہ نئی دلی میں بیٹھی سرکار ملک میں فرقہ پرستی پر قابو پانے میں ناکام ہوگئی ہے جبکہ ریاستی حکومت لوگوں کو بنیادی ضروریات بہم پہنچانے میں اوندھے منہ گر گئی ہے ۔انہوں نے کہا کہ ‘بھارت میں اس وقت فرقہ پرستی کا جو سلسلہ جاری ہے اگر اس کا یہی حال رہا تو ملک تباہی اور بربادی کے دہانے پر پہنچ جائے گا۔ فرقہ پرستی ہندوستان کے صدیوں کے سیکولر کردارکے لئے سم قاتل ہے ۔ملک میں گذشتہ برسوں سے جو فرقہ پرستی کے حالات و واقعات رونما ہورہے ہیں اس سے مذہبی رواداری، آپسی بھائی چارہ اور مذہبی آزادی کو زک پہنچ رہاہے ‘۔فاروق عبداللہ نے کہا کہ اس وقت ملک میں عوام سے اظہارِ رائے کا حق سلب کیا جارہا ہے جو انتہائی افسوسناک اور تشویشناک ہے ۔ ان باتوں کا اظہار انہوں نے منگل کے روز پارٹی ہیڈکوارٹر نوائے صبح کمپلیکس میں مختلف اضلاع سے آئے ہوئے پارٹی عہدیداروں، کارکنوں اور عوامی وفود کے ساتھ تبادلہ خیالات کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر پارٹی کے کارگذار صدر عمر عبداللہ، جنرل سکریٹری علی محمد ساگر، صوبائی صدر ناصر اسلم وانی کے علاوہ کئی لیڈران موجود تھے ۔ نیشنل کانفرنس صدر نے کہا کہ اس وقت ریاست انتہائی نازک دور سے گزر رہی ہے ، جی ایس ٹی کے اطلاق سے نہ صرف ریاست اقتصادی بدحالی کا شکار ہوئی ہے بلکہ بے روزگاری حد سے تجاوز کر گئی ہے ۔ اس قانون کے اطلاق سے کئی صنعتیں دم توڑنے کے قریب ہے اور بڑے ادارے ملازمین کی چھٹی کررہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت نے جس عجلت سے جموں وکشمیر پر جی ایس ٹی کا اطلاق عمل میں لایا وہ غیر سنجیدگی کی انتہا ہے ۔ اس کے علاوہ موجودہ حکومت لوگوں کو بنیادی ضروریات بہم پہنچانے میں بھی سنجیدہ نظر نہیں آرہی ہے ۔

 

یٰسین ملک ضمانت پر رہا
سرینگر، 28نومبر (سیاست ڈاٹ کام) جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ (جے کے ایل ایف) کے چیرمین محمد یٰسین ملک جنہیں پیر کے روز گرفتار کرکے سرینگر سینٹرل جیل منتقل کیا گیا تھا کو آج ضمانت پر رہا کر دیا گیا ۔فرنٹ کے ترجمان نے بتایاکہ یٰسین ملک کو گزشتہ روز کی ہڑتال کے پیش نظر گرفتار کرنے کے فوراً بعد سر ینگر سنٹرل جیل منتقل کیا گیا تھا جہاں سے اُنہیں ضمانت پر رہا کردیا گیا ہے ۔