مودی بچپن میں رام کرشنا مٹھ کے راہب بننا چاہتے تھے

بیلور ۔ /10 مئی (سیاست ڈاٹ کام) وزیراعظم نریندر مودی آج بیلور میں واقع رام کرشنا مٹھ اور مشن ہیڈکوارٹرز کا انتہائی جذباتی انداز میں دورہ کیا ۔ یہ وہی مقام ہے جہاں ماضی میں بحیثیت راہب اپنی شمولیت کیلئے ان کی درخواست کو تین مرتبہ ٹھکرادیا گیا تھا ۔ وزیراعظم نے آج اپنے دورہ کے موقع پر 19 ویں صدی کے عظیم سنت اور فلسفی سوامی ویویکانند کے کمرہ میں ان کے کھڑاؤں کے پاس بیٹھ کر 15 منٹ تک گیان دھیان کیا ۔ سوامی ویویکانندا کے کمرہ میں ان کی یادگاریں اور آثار دیکھ کر انتہائی جذباتی ہوگئے ۔ ویدک شانت منتروں کی گونج میں دیگر راہبوں کے ساتھ تصویر کشی کی ۔

انہوں نے تقریباً ایک گھنٹہ مٹھ میں گزارنے کے بعد واپسی کے موقع پر برہمانندا ، ماں ساردا اور سوامی ویویکانندا مندر میں پوجا کی ۔ مودی اپنے بچپن میں سب سے پہلے بیلور مٹھ پہونچکر رام کرشنا مٹھ میں بحیثیت راہب شمولیت کی درخواست کی تھی لیکن گروجی نے انہیں تعلیم پر توجہ دینے کی نصیحت کے ساتھ واپس کردیا تھا ۔ بعد ازاں وہ اس ارادہ کے ساتھ الموڑہ میں واقع رام کرشنا مٹھ گئے لیکن وہاں بھی راہب بننے کیلئے ان کی درخواست ٹھکرادی گئی تھی اور وہ ہمالیہ کی پہاڑوں کو چلے گئے تھے جہاں دو سال گزار نے کے بعد گجرات میں واقع اپنے گاؤں واپس ہوئے تھے ۔ جس کے بعد سے راجکوٹ میں واقع رام کرشنا مٹھ کو اکثر جایا کرتے تھے ۔ جہاں انہیں سوامی آتما ستھانند سے ملاقات کا موقع ملا تھا جو اب رام کرشنا مٹھ کے سربراہ ہیں ۔ وہ ان ہی سے روحانی ہدایات حاصل کیا کرتے ہیں ۔ مودی نے سوامی جی سے پھر ایک مرتبہ درخواست کی تھی کہ انہیں بھی مٹھ کے راہبوں میں شامل کرلیا جائے لیکن سوامی نے تیسری مرتبہ بھی ان کی درخواست ٹھکراتے ہوئے کہا تھا کہ ان کا کام کہیں اور ہے ۔ مودی نے 2013 ء میں بیلور مٹھ کا دورہ کیا تھا اور سوامی آتما ستھانندا کو یاد دلایا تھا کہ آپ نے مجھے بھگادیا تھا اس سمئے (وقت) اس لئے آج میں مکھیہ منتری (چیف منسٹر) ہوں ۔