منیٰ سانحہ کے بعد لاپتہ ہندوستانی عالم دین جاں بحق

مکہ ہاسپٹل میں مفتی محمد فاروق کی شناخت کے بعد توثیق ، افراد خاندان ، تلامیذ اور خیر خواہوںکو صدمہ
منیٰ ۔ 30 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) ہندوستان کے ایک سرکردہ عالم دین مفتی محمد فاروق جو منیٰ میں پیش آئے بھگدڑ کے واقعہ کے بعد لاپتہ تھے۔ ان کے جاں بحق ہونے کی اطلاع موصول ہوئی ہے۔ ذرائع کے مطابق مکہ کے ہاسپٹل میں مفتی صاحب کی نعش کی شناخت کی گئی ہے جو سمجھا جاتا ہے کہ بھگدڑمیں زخمی ہونے کے بعد زیر علاج تھے۔ قبل ازیں سعودی عرب کے انگریزی روزنامہ عرب نیوز نے اطلاع دی تھی کہ مفتی محمد فاروق جن کی عمر 60 سال سے زائد ہے، بھگدڑ کے المناک واقعہ کے بعد سے لاپتہ ہیں۔ مفتی فاروق ایک سرکردہ اسلامی عالم اور مصنف ہیں جو مختلف موضوعات پر 50 سے زائد کتابیں لکھ چکے ہیں۔

اردو اور ہندی زبانوں میں ان کی کتابیں حدیث اور فقہہ سے متعلق ہیں۔ برطانوی شہر برمنگھم کی ایک مسجد کے امام مفتی جاوید اقبال نے کہاکہ ’’وہ (مفتی فاروق) کئی دن سے لاپتہ ہیں، جس کے نتیجہ میں ہندوستان میں ان کے ارکان خاندان، متعدد تلامیذ اور دنیا بھر سے تعلق رکھنے والے خیرخواہاں فکرمند ہیں۔ جنوبی افریقہ، برطانیہ، کینیڈا اور امریکہ میں موجود ان (مفتی فاروق) کے خیرخواہوں میں گہری تشویش پیدا ہوگئی ہے۔ مفتی فاروق جو جامعہ محمودیہ کے بانی و پرنسپل ہیں، گذشتہ 25 سال سے یہ ادار چلارہے ہیں، جس میں فی الحال 700 طلباء زیرتعلیم ہیں۔ مفتی جاوید اقبال نے کہا کہ ’’ہم ان (مفتی فاروق) کی محفوظ واپسی کیلئے دعاگو ہیں اور کوئی بھی شخص ان کے بارے میں 0500150039 پر اطلاع دے سکتے ہیں‘‘۔ واضح رہیکہ شیطان کو کنکریاں مارنے کے عمل کے دوران پانچ منزلہ جمرات پل کے قریب بھگدڑ مچ گئی تھی جس میں سینکڑوں افراد ہلاک اور زخمی ہونے کے علاوہ دیگر کئی افراد لاپتہ ہوگئے تھے۔ اس المیہ کے بعد پاکستان، ایران اور چند دوسرے ممالک کے سینکڑوں حجاج ہنوز لاپتہ ہیں۔