گرمیت سنگھ معاملہ میں حکومت ہریانہ نے جو کچھ مناسب تھا کیا، چیف منسٹر کی وضاحت
نئی دہلی، 30 اگست (سیاست ڈاٹ کام) ہریانہ کے وزیر اعلی منوہر لال کھترنے گرمیت رام رحیم کے معاملہ میں ریاستی حکومت کی طرف سے صحیح وقت پر مناسب قدم اٹھائے جانے کا آج دعوی کیا اور کہا کہ ریاست میں صورتحال اب پوری طرح سے معمول پر ، پرامن اور قابو میں ہے ۔ کھترنے آج یہاں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے صدر امت شاہ سے ملاقات کے بعد نامہ نگاروں سے بات چیت میں اپوزیشن کی طرف سے ان کے استعفی کے مطالبہ کو مسترد کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملہ میں ریاستی حکومت کی جانب سے بی جے پی صدر کو سبھی متعلقہ رپورٹوں سے آگاہ کیا گیا ہے اور اب سبھی چیزیں ٹھیک ہو گئی ہیں۔ وزیر اعلی نے کہا کہ اس معاملے میں، ریاستی حکومت نے کافی صبر وتحمل سے کام لیا اور عدالت کے ہر حکم کی تعمیل کی ۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کی صورت حال پرامن ہے اور انکی حکومت نے صحیح وقت پر مناسب اقدامات کیے ہیں۔ گرمیت رام رحیم کو سزا سنائے جانے کے بعد بھڑکے تشدد میں 38 لوگوں کے مارے جانے کے پیش نظر اپوزیشن کی طرف سے ان کے استعفیٰ کا مطالبہ کئے جانے کے سوال پر انہوں نے کہا کہ ریاست میں سب کچھ ٹھیک ٹھاک رہا ہے اور استعفی مانگنے والے استعفی مانگتے رہتے ہیں۔ پنچکولہ کی مرکزی تفتیشی بیورو کی خصوصی عدالت میں رام رحیم کو مجرم قرار دینے کے بعد ہریانہ کے سرسا اور پنچکولہ میں ڈیرہ حامیوں نے تشدد اور آگ زنی کی تھی جس سے نظم ونسق کی صورتحال خراب ہو گئی تھی۔ اس پر اپوزیشن نے حکومت پر نکتہ چینی کی تھی ۔
مسجدوں، مندروں اور گردواروں نے متاثرین کی مدد کی
ممبئی ۔ 30 اگست (سیاست ڈاٹ کام) بارش سے مفلوج ٹرانسپورٹ خدمات اور شہریوں کی پریشانیوں نے حکومت مہاراشٹرا اور ممبئی میونسپل کارپوریشن کے دعوؤں کی قلعی کی کھول دی۔ریلوے اسٹیشنوں پر پھنسے افراد کی انتظامیہ نے کوئی مدد نہیں کی البتہ شہری تنظیموں نے انہیں کھانے پینے کی اشیاء فراہم کیں۔ سڑک سے سفرکرنے والے شہریوں کیلئے بھی سماجی تنظیموں نے مددکی جوپانی جمع ہونے کے سبب آگے نہیں جاسکے،ان کیلئے مساجد،مندروں،گنپتی منڈلوں، گردواروں، گرجاگھراور اسکولوں میں انتظام کیا گیا ۔مقامی کارپوریٹرز اور ایم ایل اے اور سوشل ورکرجگہ جگہ سرگرم نظرآئے۔