نئی دہلی۔ 2 جون (سیاست ڈاٹ کام) سپریم کورٹ نے آج یعقوب میمن، رزاق میمن کی سزائے موت پر حکم التواء جاری کردیا۔ 1993ء کے ممبئی سلسلہ وار دھماکوں مقدمہ میں یعقوب میمن داؤد ابراہیم کے ساتھ کلیدی سازشی قرار دیا گیا ہے۔ جسٹس جے ایس کیہر اور جسٹس سی ناگپن نے حکومت مہاراشٹرا اور دیگر کو میمن کی درخواست پر نوٹسیں جاری کردیں۔ عدالت نے کہا کہ دریں اثناء سزائے موت پر عمل آوری کارروائی ملتوی کی جاتی ہے۔ عدالت نے میمن کی نظرثانی کی درخواستیں جو سزائے موت کو چیلنج کرتے ہوئے پیش کی گئی ہیں، عدالت کی دستوری بنچ کے سپرد کردیں جبکہ سپریم کورٹ سے کہا گیا ہیکہ بند کمرہ کی کارروائی کا فیصلہ کھلی عدالت میں سپریم کورٹ کی جانب سے نہیں کیا جاسکتا۔ میمن کے وکیل صفائی کپ منیو ہزاریکا نے کہا تھا کہ سزائے موت کے مجرم کی درخواست لال قلعہ کے حملہ کے مقدمہ میں مجرم محمد عارف کے خلاف دستوری بنچ سے رجوع کی گئی تھی۔ عدالت نے کہا کہ یہ درخواست بھی سماعت کیلئے دستوری بنچ کے سپرد کی جاتی ہے۔ 21 مارچ 2013ء کو جسٹس پی ستاسیوم اور جسٹس بی ایس چوہان پر مشتمل ایک بنچ نے یعقوب میمن کی سزائے موت کی توثیق کی تھی۔ بنچ نے خصوصی ٹاڈا عدالت کی دیگر 10 مجرموں کو دی ہوئی سزائے موت سزائے قید میں تبدیل کردی۔ ان افراد میں مبینہ طور پر دھماکو مادوں سے بھری ہوئی گاڑیاں ممبئی میں مختلف مقاموں پر کھڑی کردی تھی۔ ان افراد کی یعقوب میمن کے منصوبہ پر عمل آوری میں ادا کردہ کردار کی بناء پر ان کی سزائے موت کو عمرقید میں تبدیل کردیا گیا۔ چارٹرڈ اکاونٹنٹ یعقوب میمن کے اور ان کے بھائی اشتہاری مجرم ٹائیگر میمن کے مقدمہ کی سماعت کرتے ہوئے عدالت نے کہا کہ وہ تحریک دینے والی قوت اور دھماکوں کے پس پردہ سازشی دماغ تھے جن کی وجہ سے ممبئی کے 12 پرہجوم علاقہ دھماکوں سے دہل کر رہ گئے تھے۔ 257 افراد ہلاک اور دیگر 700 زخمی ہوگئے تھے۔ عدالت نے کہا کہ دیگر 10 مجرموں کی سزائے قید جو تحت کی عدالت نے سنائی تھی، خفیہ مقاصد کا شکار ہوگئے جو اصل سازشیوں کے تھے۔ چونکہ میمن اور مفرور ملزمین (داؤد اور دیگر) اصل سازشی ہیں جنہوں نے اس المناک کارروائی کی سازش تیار کی تھی۔ 10 اپیل کرنے والوں کو صرف ماتحت تصور کرتے ہوئے جن علم صرف اپنے ساتھیوں کے مماثل تھا اور وہ صرف آلہ کار تھے۔ یعقوب میمن اور دیگر مفرور ملزمین نے یہ سازش تیار کی تھی اور دیگر ملزمین ان کے اشاروں پر کھیل رہے تھے۔ سنجے دت کو 5 سال کی سزائے قید سنائی گئی تھی۔