نئی دہلی۔ 28 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) مدھیہ پردیش کرکٹ اسوسی ایشن ممبر سنجیو گپتا نے بی سی سی آئی کو تصادم اختلاف پالیسی کے تحت شکایت بھیجی کہ لیجنڈری کھلاڑی سچن تنڈولکر نے ممبئی انڈین ٹیم نے مالی منفعت حاصل کی ہے جس کے جواب میں سچن تنڈولکر نے بی سی سی آئی محتسب جو اخلاقیات آفیسر بھی ہیں۔ جسٹس (موظف) ڈی کے جین کو خط تحریر کیا ہے، جس میں انہوں نے وضاحت کی کہ ممبئی انڈین ٹیم سے نہ تو ان کی کوئی مالی منفعت حاصل ہوئی ہے اور نہ ہی فرنچائز میں ان کا کوئی عمل دخل ہے۔ شکایت کے مطابق سچن اور لکشمی اپنے دوہرے کردار نبھا رہے ہیں۔ ایک تو ممبئی انڈین اور سن رائٹرس حیدرآباد کے معاونتی اسٹاف ہیں اور دوسرے کرکٹ اڈوائزری کمیٹی (CAC) کے رکن بھی ہیں۔ شکایت کو سرے سے خارج کرتے ہوئے کہا کہ نوٹس میں کوئی مخصوص تفصیلات درج نہیں ہیں اور سنجیو گپتا کی شکایت پر تنڈولکر نے فرنچائز کی تمام تفصیلات کا خلاصہ لیا اور کہا کہ ممبئی انڈین میں ان کا کوئی بھی عہدہ نہیں ہے اور نہ ہی فیصلہ سازی ہیں، ان کا رول ہے اور بی سی سی آئی کے اختلاف تصادم کی خلاف ورزی ہوئی ہے۔ تنڈولکر نے کہا کہ وہ 2015ء سے بی سی سی آئی کمیٹی ممبر ہیں اور وہ اس سے قبل سے ممبئی انڈین ٹیم کے معاملات سے باخبر ہیں۔ وہ صرف بحیثیت اتالیق کے ممبئی انڈین کے ساتھ ہیں تو ایک طرح فرنچائز میں مداخلت کرسکتے ہیں اور اگر یہ ممکن ہے اور ایک فزیوتھراپی، مساج کرنے والا یا ٹرینر بھی فرنچائز معاملات میں مداخلت کرسکتے ہیں۔