ملگیات کے الاٹمنٹ میں بے قاعدگیوں کا معاملہ

بودھن 30 مئی (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) مجلس بلدیہ بودھن کا ماہانہ اجلاس مسلسل دوسری مرتبہ بغیر کسی کارروائی کے ملتوی ہوگیا۔ ماہ اپریل کا اجلاس 30 اپریل کو مقرر تھا اور مئی کا 27 مئی کو ان دو ماہانہ اجلاسوں کوملتوی کئے جانے کے تعلق سے بہ ظاہر چیر مین بلدیہ کوئی بھی وجہ بتارہے ہوں لیکن یہ تو عیاں ہے کہ قدیم بس اسٹانڈ بودھن پر موجود بلدیہ کے ملگیات کے الاٹمنٹ میں مبینہ بے قاعدگیاں اور ان ملگیات کے الاٹمنٹ کے تعلق سے کونسل کو اعتماد میں لئے بغیر صدر نشین بلدیہ پر بعض ارکان بلدیہ جانبداری کے الزامات عائد کررہے ہیں گذشتہ دو ماہ سے ماہانہ اجلاسوں کید وران کونسل کی کارروائی چلنے نہ دیئے جانے کی در پردہ اہم وجہ ملگیات کے الاٹمنٹ میں چیرمین کی من مانی بھی ایک اہم وجہ بتائی جارہی ہے۔ عدالت عظمی کے رہنمایانہ خطوط پر عمل درآمد کرتے ہوئے قدیم بس اسٹانڈ پر موجود بلدیہ کے 13 ملگیات کو از سر نو ہراج عام کے ذریعہ واجبپی بولی دہندگان کو ملگیات الاٹمنٹ کرنے بلدیہ بودھن کی جانب سے ماہ مارچ میں اعلامیہ کی اجرائی عمل میں آئی لیکن اعلامیہ کی اجرائی سے قبل سابقہ کرائے داروں کا تخلیہ نہیں کروایا گیا اور نہ ہی برسر اقتدار کونسل میں کسی بھی سیاسی جماعت کے رکن نے ملگیات کے ہراج کے طریقہ کار پر کوئی سوال نہیں اٹھایا جس کے باعث تمام ارکان بلدیہ بھی شک کے دائرے میں آگئے ان 13 ملگیات کو کرائے پر حاصل کرنے تقریبا 122 افراد نے دلچسپی دکھاتے ضابطہ کارروائی انجام دینے کے بعد درخواستیں داخل کی جن میں سابقہ کرائے دار بھی شامل ہے ۔ ملگتیات کے ہمراہ کی مقررہ تاریخ سے عین ایک روز قبل تمام نئے درخواست گذاروں نے ڈرامائی طور پر ملگتیار کرائے پر حاصلکرنے کے اپنے فیصلے سے دستبرداری ہوگئے اس طرح سابقہکرائے داروں کا راستہ صاف ہوگیا اس غیر متوقع عمل سے ماہانہ آٹھ تا دس ہزار روپئے کرائے پر جانے والی ملگی زیادہ سے زیادہ پانچ ہزار چار سو اور تین ہزار دو سو میں ایک ایک ملگی کا کرایہ مقرر ہوا اور کھلے عام مجلس بلدیہ کو سالانہ لاکھوں روپیوں کا نقصان ہوا جس کی خبر بودھن شہر میں عام ہونے کے بعد ہر ایک رکن بلدیہ ملگتیا کے الاٹمنٹ کے تعلق سے اپنی لا علمی کا اظہار کررہے ہیں ۔

گذشتہ 27 مئی کو مقرر بلدیہ کے ماہانہ اجلاس سے ایک دن قبل 15 ملگیات کے بجائے صرف 13 ملگیات کو ہراج کرنے کا انکشاف ہونے کے بعد 10 ماہ سے جاری ٹی آر ایس ٹی ڈی پی ‘ بی جے پی اور ایم آئی اتحاد میں دراڑیں پڑ گئی ہر ایک سیاسی جماعت اپنے آپ کو ان ملگیات کے اسکینڈل سے دور رکھنا چاہتا ہے اپوزیشن جماعت کانگریس پارٹی کو کونسل میں سب سے بڑی سیاسی جماعت کا موقع حاصل ہونے کے باوجود وہ اس اہم عوامی مسئلہ کو کونسل میں کیوں اٹھانا نہیں چاہتی برسر اقتدار ٹی آر ایس پارٹی کے چیر مین گذشتہ دو ماہ سے ان ملگیات کے ہراج کے کونسل سے منظوری حاصل کرنے اس امور کو دیگر امور کے ساتھ ایجنڈے میں شامل کررہے ہیں ۔ صدر نشین بلدیہ کو چاہئے کہ ملگیات کے ہراج کی کونسل سے منظوری حاصل کرے وہ ایک خصوصی اجلاس طلب کریں اور غیر جانبدار ارکان بلدیہ کی جانب سے ضلع کلکٹر نظام آباد کی موجودگی میں اجلاس کی کارروائی سے مطالبہ کو صدر نشین قبول کرتے ہوئے ضلع کلکٹر کی موجودگی میں خصوصی اجلاس کی کارروائی انجام دینے کے اقدامات کریں۔