نریندر مودی خود اپنے نعرے بھول چکے ہیں، اچھے دن کے نعرہ پر عوام ہنسی اڑا رہے ہیں : راہول گاندھی
سہارنپور ۔ 23 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) کانگریس کے نائب صدر راہول گاندھی نے وزیراعظم نریندر مودی کو ان کے مسلسل بیرونی دوروں پر سخت تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ وزیراعظم بیرونی دوروں میں مصروف ہیں جبکہ کانگریس، کسانوں اور غریبوں کے ساتھ ہے۔ نیشکر کے مصیبت زدہ کسانوں کی حالت زار پر حکومت کی توجہ دہانی کیلئے حتیٰ کہ پدیاترا کا اہتمام بھی کیا ہے۔ راہول گاندھی نے ’اچھے دن‘ سے متعلق مودی کے نعرہ کا بھی خو مذاق اڑایا اور دریافت کیا کہ ’’یہ اچھے دم کہاں چلے گئے‘‘۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کے اچھے دن اس وقت آئینگے جب کسان، مزدور اور غریب اپنے حالات کو بہتر اور اچھا سمجھیں گے۔ راہول نے اپنی پدیاترا کے آغاز سے قبل کسانوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’نریندر مودی جب انگلینڈ روانگی کیلئے اڑان بھر رہے تھے، راہول گاندھی آپ کی کھیتوں میں آپ کے ساتھ کھڑا تھا۔ میں آپ سے یہ کہنا چاہتا ہوں کہ کانگریس آپ کے ساتھ ہے آپ کے ساتھ ہی کھڑی رہے گی اور آپ کیلئے جان دے گی‘‘۔ راہول کو اس موقع پر ایک متنازعہ رکن اسمبلی عمران مسعود کے ساتھ کھڑا دیکھا گیا۔ مسعود کو مودی کے خلاف نفرت انگیز تقریر پر گذشتہ سال مارچ میں جیل جانا پڑا تھا۔ راہول نے کہا کہ ’’ہمیں ایک ایسا ہندوستان نہیں چاہئے جہاں کسان، غریب اور پچھڑے ہوئے طبقات خوش نہیں ہیں۔ ہمیں سوٹ بوٹ سرکار نہیں چاہئے۔ ہم ایک ایسا ہندوستان چاہتے ہیں جہاں غریب اور پچھڑے ہوئے عوام اور مزدور کو خوشحال بنایا جاتا ہے‘‘۔ وزیراعظم پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نریندر مودی نے ہندوستان کو بدل دینے کا دعویٰ کیا تھا اور گذشتہ انتخابات میں عوام کی کثیر تعداد نے انہیں ووٹ دیا لیکن وزیراعظم اب حتیٰ کہ اچھے دن کا نعرہ بھی بھول چکے ہیں۔ چنانچہ جب ہم اچھے دن کی بات کرتے ہیں تو سارے ملک میں عوام ہنس رہے ہیں‘‘۔ راہول نے کہا کہ ’’انہوں (مودی) نے کئی بیرونی ممالک کا سفر کیا۔ وہ امریکہ، لندن، سنگاپور بھی گئے لیکن ہمارے پاس اچھے دن نہیں آئے۔ ہندوستان میں صرف اس وقت ہی اچھے دن آئیں گے جب کسان، مزدور، غریب اور دلت کے لئے اچھے دن آئیں گے اور اس کے بعد ہی کانگریس کے اچھے دن بھی آئیں گے‘‘۔ حکومت اترپردیش سے اپنے وعدے پورے کرنے کی اپیل کرتے ہوئے راہول نے کہاکہ ’’اکھیلیش یادو جی، آپ نئی نسل سے تعلق کا دعویٰ کرتے ہیں اور اترپردیش میں تبدیلی لانے کا وعدہ کیا تھا۔ یوپی میں تبدیلی لانے کیلئے آپ کے پاس ہنوز دیڑھ سال باقی ہے۔ آپ کسانوں کے درمیان جائیں۔ بند شوگر ملز دوبارہ کھلیں اور نوجوانوں کو روزگار فراہم کریں‘‘۔ راہول گاندھی نے یاد دلایا کہ کانگریس کے زیرقیادت یو پی اے حکومت نے کسانوں کے 70000 کروڑ روپئے کے قرض معاف کئے تھے لیکن آج بنکوں میں دولتمندوں کیلئے سرخ قالین بچھائی جارہی ہے لیکن غریب کسانوں کے ساتھ انتہائی معاندانہ و ناروا سلوک روا کھا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس حکومت نے غریبوں کیلئے دنیا کی سب سے بڑی روزگار اسکیم ’’منریگا‘‘ کا آغاز کیا تھا، جس کے ذریعہ غریبوں تک کروڑوں روپئے پہنچائے گئے تھے۔ راہول نے کہا کہ وہ کسانوں، مزذوروں اور غریبوں میں ہندوستانی علم و طاقت دیکھتے ہیں لیکن ان کے مخالفین (بی جے پی قائدین) ان سب سے بات کرنا تک گوارہ نہیں کرتے۔