حیدرآباد ۔ یکم اپریل (سیاست نیوز) ایسا لگتا ہے کہ انتخابات سے عین قبل شہر کی پرامن فضا کو مکدر کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ 25 مارچ کو سعیدآباد میں اشرار کی جانب سے مسلم نوجوانوں پر حملے کے بعد آج ملک پیٹ پلٹن میں تازہ واقعہ پیش آیا جس میں ایک مسلم نوجوان پر اشرار نے چاقو سے حملہ کرکے زخمی کردیا۔ قابل تشویش بات یہ ہے کہ پولیس نے اب تک سعیدآباد واقعہ میں ملوث خاطیوں کے خلاف کارروائی سے گریز کیا ہے اور اُن کی سرگرمیوں کو کچلنے میں ناکام ہوگئی جس کے نتیجہ میں اندرون ایک ہفتہ تازہ واقعہ پیش آیا۔ تفصیلات کے بموجب ملک پیٹ پلٹن کے ساکن 18 سالہ شیخ تنویر پر جو بسم اللہ چکن سنٹر کا ملازم ہے، انیل کمار نامی نوجوان نے چاقو سے حملہ کرکے زخمی کردیا۔ تنویر کی پیٹھ پر گہرا زخم آیا اور اُسے دواخانہ عثمانیہ منتقل کیا گیا۔ واقعہ کا پتہ چلنے پر پلٹن علاقہ میں ہلکی سی کشیدگی پیدا ہوگئی اور بھاری پولیس فورس متعین کردی گئی۔ بتایا جاتا ہے کہ تنویر اور انیل کمار کے درمیان آج رات 10 بجے معمولی بات پر بحث ہوئی جس پر انیل نے تنویر پر چاقو سے حملہ کردیا۔ اِس واقعہ کے بعد ملک پیٹ پلٹن میں عوام میں بے چینی پیدا ہوگئی ۔حالانکہ مجوزہ پارلیمانی انتخابات کے پیش نظر دونوں شہروں میں نیم فوجی دستوں اور دیگر فورسیس کو متعین کیا گیا ہے لیکن شہر میں وقفہ وقفہ سے ایسے واقعات رونما ہورہے ہیں جس سے لاء اینڈ آرڈر کی برقراری اور امن و امان میں خلل پیدا ہورہا ہے جبکہ پولیس اِن واقعات سے بروقت نمٹنے میں ناکام ہو رہی ہے اور اِن واقعات میں ملوث خاطیوں کے خلاف بروقت کارروائی نہیں کی جارہی ہے جس کی وجہ شرپسندوں کے حوصلے بلند ہورہے ہیں۔ واضح رہے کہ گزشتہ ہفتہ سعیدآباد میں اشرار نے مسلم نوجوانوں پر گاڑی کی ٹکر کے معمولی سے واقعہ کو فرقہ وارانہ رنگ دیتے ہوئے اچانک سنگباری کردی تھی اور پولیس نے اس سلسلہ میں تحقیقات کرتے ہوئے 2 پولیس کانسٹبلس کے رول کا بھی پتہ لگایا تھا۔ بتایا جاتا ہے کہ سعیدآباد واقعہ میں خاطیوں کی نشاندہی تو کرلی گئی لیکن اُن کے خلاف کارروائی نہیں کی گئی اور وہ علاقہ میں کھلے عام گھوم رہے ہیں۔ اگر اِس قسم کے واقعات کو بروقت روکا نہیں گیا تو انتخابات سے عین قبل شہر میں حالات بگڑنے کا خدشہ ہے اور فرقہ پرست طاقتیں اِس کا سیاسی فائدہ اُٹھا سکتی ہیں۔