ملک میں 80 فیصد خواتین اور بچے وٹامن ڈی کی کمی کا شکار

دھوپ میں کچھ دیر بیٹھنا کئی امراض کا علاج ، فجر کے بعد کی دھوپ صحت کے لیے سب سے اچھی
حیدرآباد ۔ 29 ۔ مارچ : ( سیاست ڈاٹ کام ) : انسانی جسم کے لیے وٹامن ڈی بہت اہمیت رکھتا ہے ۔ وٹامن ڈی کا سب سے اہم فعل یا کام انسانی جسم میں کیلشیم اور فاسفورس کی مقدار کو باقاعدہ بنانا ہوتا ہے کیوں کہ کیلشیم اور فاسفورس مضبوط ہڈیوں ، دانتوں اور آپ کے پٹھوں کو صحت مند رکھنے کے لیے بہت ضروری ہوتے ہیں ۔ جسم کے بنیادی افعال کی انجام دہی میں وٹامن ’ ڈی ‘ کا اہم کردار ہوتا ہے ۔ فوڈ سیفٹی ریگولیٹر FSSDI بہت جلد وٹامن ڈی کی اہمیت و افادیت اور اس کی دستیابی کے بارے میں شعور بیداری کے لیے ایک خصوصی مہم شروع کرنے کا منصوبہ بنارہا ہے ۔ اس مہم کو ’ پراجکٹ دھوپ ‘ کا نام دیا گیا ہے ۔ جس کے ذریعہ سرکاری اور خانگی اسکولوں میں مختلف پروگرامس کے ذریعہ طلبہ کو یہ بتایا جائے گا کہ ’ دھوپ ‘ اور سورج کی کرنیں وٹامن ڈی کا سب سے بہترین ذریعہ ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ وٹامن ڈی کو سن شائن وٹامن کہا جاتا ہے ۔ اگرچہ سورج کی کرنوں میں نکلنا اور دھوپ تاپنا وٹامن ڈی کا سب سے اچھا ذریعہ ہے ۔ اس کے باوجود آپ مختلف النوع غذاؤں کے ذریعہ بھی وٹامن ڈی حاصل کرسکتے ہیں ۔ جسم میں وٹامن ڈی کی کمی سے ہڈیاں اور دانت کمزور ہوجاتے ہیں ۔ پٹھوں کی کمزوری پیدا ہوتی ہے ۔ بلڈپریشر بڑھ جاتا ہے اور جسم میں پائے جانے والے ہارمونس میں عدم توازن کی کیفیت پیدا ہوتی ہے ۔ اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ جسم میں وٹامن ڈی کی کمی کو کیسے پہچانا جائے ۔ اس کے آسان طریقے ہیں اگر آپ جلد تھکان محسوس کررہے ہوں اعضا شکنی سے متاثر ہوں ، جوڑوں میں درد پایا جاتا ہے ۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ آپ کے جسم میں وٹامن D کی کمی ہے ۔ وٹامن ڈی سے پیٹھ گردن اور کمر میں درد ہوتا ہے ۔ مدافعتی نظام بھی کمزور ہوجاتا ہے ۔ جسم میں وٹامن ڈی کی کمی پر قابو پانے کے لیے پنیر ، مشروم ( کھبمی ) ، مچھلی ، انڈوں کی زردی اور دودھ کا زیادہ سے زیادہ استعمال کریں ان اشیاء میں وٹامن ڈی کی بھاری مقدار پائی جاتی ہے ۔ ماہر طب نے اپنی تحقیقوں میں یہ ثابت کیا ہے کہ وٹامن ڈی کے باعث نہ صرف دمہ سے بچا جاسکتا ہے بلکہ کینسر اور ایڈز جیسی مہلک و جان لیوا بیماریوں سے بھی محفوظ رہا جاسکتا ہے کیوں کہ وٹامن ڈی مدافعتی نظام کو قوی بناتا ہے ۔ اکثر لوگوں سے خاص کر بچوں سے کہا جاتا ہے کہ وہ دھوپ کھائیں جس پر وہ چونک جاتے ہیں ۔ ان کی اطلاع کے لیے دھوپ کھانے کا مطلب یہ ہے کہ کچھ دیر دھوپ میں بیٹھے رہیں یا دھوپ میں کھیل کود کرتے رہیں یا پھر دھوپ میں محنت کریں ۔ اس عمل سے خاص طور پر ان لڑکے لڑکیوں اور خواتین کو ضرور مدد ملے گی جو وٹامن ڈی کی کمی کا شکار ہیں ۔ ان کی ہڈیاں اور دانت بوسیدگی کی طرف رواں دواں ہیں یا ان کے قد میں اضافہ نہیں ہورہا ہے ۔ نماز فجر کے بعد کی دھوپ کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ وٹامن ڈی کا بہترین ذریعہ ہے ۔ بہر حال اگر آپ کو ہڈیوں ، دانتوں اور اعصاب کی کمزوری سے بچنا ہے تو صحب کی اولین ساعتوں میں نیند سے بیدار ہوجائیں ۔ نماز فجر ادا کریں اور پھر دھوپ لیتے ہوئے اپنے جسم کو مضبوط و توانا بنائے ۔ انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ کی جانب سے کئے گئے ایک سروے میں ہندوستان میں 32 فیصد ڈاکٹرس اور میڈیکل طلبہ وٹامن ڈی کی کمی کا شکار ہیں ۔ چونکہ ملک کی 80 فیصد خواتین وٹامن D کی کمی کا شکار ہیں ۔ اس لیے 65 فیصد نومولود وٹامن ڈی کی کمی سے متاثر پیدا ہوتے ہیں ۔ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ نومولود بچوں کو وٹامن ڈی کی کمی سے بچانے کے لیے کم از کم پندرہ منٹ دھوپ میں رکھیں یا SUN BATH دیں کیوں کہ درکار 90 فیصد وٹامن ڈی سورج کی شعاعوں سے حاصل ہوجاتی ہے ۔۔