نارائن پیٹ 7 نومبر (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) تعلیم کو کارپوریٹ اداروں میں تبدیل کرنے اور زعفرانی رنگ میں رنگنے کی حکومت کی کوششیں بند ہونی چاہئے۔ مسٹر منوہر راجو ریاستی جنرل سکریٹری تلنگانہ پروگریسیو ٹیچرس فیڈریشن نے نارائن پیٹ میں اساتذہ اور طلباء کے ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے یہ بات کہی۔ اُنھوں نے کہاکہ ہمارا ملک سیکولر ہے یہاں ہر مذہب ذات پات کے ماننے والے لوگ ہیں۔ مرکزی حکومت کی جانب سے نصابی کتب میں زعفرانی لٹریچر کو بھرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ اس طریقہ کو روکنے کی ضرورت ہے۔ کیونکہ کثرت میں وحدت کا جو ہمارا طریقہ رہا ہے وہ متاثر ہوسکتا ہے۔ ملک میں سیکولرازم کو پروان چڑھانے کی ضرورت پر زور دیا۔ مسٹر منوہر راجو جنرل سکریٹری تلنگانہ پی ٹی ایف نے کہاکہ ریاست اور ملک میں تعلیم کے میدان میں کارپوریٹ ادارے داخل ہوگئے ہیں اور تعلیم تجارت بنتی جارہی ہے۔ مستقبل میں غریبوں کیلئے تعلیم کا حصول مشکل بن جائے گا۔ تمام تعلیمی اداروں کو حکومت کے تحت ہی چلائے جانے کی ضرورت ہے۔ مرکزی حکومت ملک میں خانگی یونیورسٹیوں کو داخلہ کی اجازت فراہم کرنے پر غور کررہی ہے جوکہ تعلیم کو تجارت میں تبدیل کرنے کی طرف ایک اہم اقدام ہے جس کی اساتذہ تنظیم پی ٹی ایف مذمت کرتی ہے۔ تعلیم کو خانگیانے سے بچانے کیلئے اور سیکولرازم کے احباء اور بچاؤ کیلئے 119 تنظیموں پر مشتمل اتحاد نے ملک بھر میں یاترائیں نکال کر عوام اور طلباء کو ریاستی اور مرکزی حکومت کی تعلیم کے تئیں بدلتی پالیسی سے واقف کروارہے ہیں۔ تلنگانہ پروگریسیو ٹیچرس فیڈریشن کی جانب سے قبل ازیں ایک ریالی نکالی گئی جس میں سینکڑوں طلباء اور اساتذہ نے شرکت کی۔ گورنمنٹ جونیر کالج سے ہوتے ہوئے ریالی تلنگانہ چوراہا پر جلسہ عام میں تبدیل ہوگئی۔ اس اجلاس میں اشوک، ہنمیش، اسٹالن، محمد محمود، رام موہن، راگھوا چاری، ارونودیا، چندرنا، جیا و دیگر نے شرکت کی۔