ملت اسلامیہ میں اتحاد ۔وقت کا اہم تقاضہ

کرنول۔6اگست ( فیکس) ملک کے بدلتے حالات اور اُمت مسلمہ کی ذمہ داری کے عنوان سے جماعت اسلامی ہند شہر کرنول کی جانب سے ایک جلسہ عام عید ملاپ کے نام سے مسجد قائم خان میں منعقد کیا گیا جس میں مختلف مکاتب فکر علماء کرام ‘ سماجی و سیاسی ذمہ داروں نے اپنے اپنے خیالات کا اظہار کیا ۔ ملک کی موجودہ صورتحال پر روشنی ڈالتے ہوئے مولانا سید سلیمان ندوی خطیب و امام مسجد پولیس لائن نے کہا کہ اس ملک میں فعال کردار ادا کرنے کیلئے اتحاد کی ضرورت ہے ۔ یہ اتحاد اُسی وقت ہوسکتا ہے جبکہ دل اور آپس میں ملے ہوئے ہوں اور اس میں اخلاص بھی پایا جاتا ہو ۔ صرف مل بیٹھ کر کچھ گفتگو کرلینے سے اتحاد قائم نہں ہوسکتا ۔ اس جلسہ کو مخآطب کرتے ہوئے جناب مظہر الحق صاحب کانگریس سٹی پریسیڈنٹ نے کہا کہ عید خوشی منانے کا ایک دن ہے ۔ اگرچیکہ اپنی پارٹی کی ہار اس مرتبہ کچھ زیادہ ہی مایوس کن رہی لیکن کانگریس ایک سیکولر پارٹی ہے ۔ آپ نے اُمید ظاہر کی کہ کانگریس دوبارہ اقتدار سنبھالے گی ۔ مولانا عبدالحکیم صاحب امیر شہری جمعیت اہلحدیث نے بڑی تفصیل کے ساتھ قرآن اور حدیث کی روشنی میں کہا کہ امت مسلمہ کسی بھی قسم کے اندیشوں اور خدشات سے گھبرانا نہیںہے ۔ یہ اللہ کی مصلحیت ہے وہ جسے چاہے اقتدار سونپنے اور جسے چاہے ہٹا دے ‘ اُسے روکنے والا کوئی نہیں ۔ہمیں چاہیئے کہ ہم اللہ سے پُرامید رہے ۔ اپنے کردار کو سنوارنے اور برائیوں سے دور رہتے ہوئے دعوت فریضہ کو انجام دیتے رہنا چاہیئے ۔ اس جلسہ کو حفیظ خان صاحب وائی ایس آر کانگریس پارٹی کنوینر نے کہا کہ ہم حالات کا صحیح معنوں میں اندازہ نہیں کرپارہے ہیں ۔ اتحاد کی باتیں ہوتی ہیں لیکن جیسا متحد ہوکر کام کرنا چاہیئے وہ نہیں کرپارہے ہیں ۔ انہوں نے علماء کرام کو ایک مشورہ دیا کہ وہ بچوں کو قرآن کی تفسیر اور سیرت النبیؐ کا مطالعہ کرائیںتاکہ ہمیں دین بھی سمجھ میںآئے اور دنیا بھی ۔ جناب غوث دیسائیCPM سکریٹری نے کہاکہ نہ صرف امن ملک بلکہ ساری دنیا میں امت مسلمہ کے ساتھ جو سلوک روا رکھا جارہا ہے وہ سب پر عیاں ہے ۔ ہمیںآپس میں لڑاکر لوگ حکومت کررہے ہیں ‘ ہم خود سوچ سمجھ کر قدم اٹھائیں ۔ اس جلسہ میں مولانا عبدالجبار عمری صاحب نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملت اسلامیہ کا یہ انتشار دشمنوں کے حوصلے بلند کردیئے ہیں ۔ انہوں نے تاریخ کے اوراق کو الٹتیہ وئے سارے واقعات پر روشنی ڈالی اور کہا کہ یہ ملت اس وقت سرخرو ہوسکتی ہے جبکہ وہ اپنے فرضی منصبی کو پہچانے اور اس فرض کو انجام دینے کیلئے تن ‘ من ‘ دھن سے جُٹ جائے تاکہ اللہ کا یہ دین اللہ کی زمین پر قائم ہو ۔ اس جلسہ کا آغاز حافظ فضل الرحم کی تلاوت قرآن مجید سے ہوا ۔ اختتامی کلیمات جناب ایس اے امیر صاحب سکریٹری شعبہ رابطہ عامہ ‘آپ نے ملت کے سامنے ایک تجویز پیش کرتے ہوئے کاہ کہ ایک یونائیٹیڈ فورم کا ہونا آج کے ان حالات میں ضروریا ہے ۔ پروگرام کا اختتام ڈاکٹر نعیم الرحمان صاحب امیر مقامی کرنول کے ہدیہ تشکر سے ہوا ۔کنوینر کی ذمہ داری جناب ٹی ایس منیر احمد صاحب معاون امیر مقامی نے ادا کی ۔