کوڑنگ۔/26ستمبر، ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) کوڑنگل منڈل مستقر اور اطراف واکناف مواضعات میں ملاوٹی سیندھی کی عدم دستیابی پر سیندھی کے عادی افراد کی پریشانیوں میں غیر معمولی اضافہ دیکھا جارہا ہے۔ دن بھر کھیتوں میں کام کرنے والے کسان، محنت مزدوری کرنے والے مزدور تھکے ماندے گھروں کو آکر رات میں آرام کرنے کے بجائے سیندھی کے عادی ہونے سے ان کی جان پر بن آئی ہوئی ہے۔ بیشتر زرعی کاروبار کرنے والی خواتین بھی اس بری عادت کی وجہ سے پاگل حرکتیں کررہی ہیں۔ بحیثیت مجموعی ضعیف، نوجوان اور کھیتوں میں مزدوری کرنے والی عورتوں کو ملاوٹی سیندھی کی عدم دستیابی سے سخت پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ خاندان کے افراد بھی ان کی پراسرار آوازوں، عجیب و غریب حرکات، بے چینی سے متاثر ہوکر علاج کے لئے دیگر مقامات کو منتقل کررہے ہیں۔ دواخانہ سرکاری کوڑنگل میں موضع کونڈا ریڈی پلی کے متوطن شخص کاشیا کو قابو میں کرنے کیلئے اسے پلنگ سے باندھ کر علاج کیا جارہا ہے۔ ایک اور کوشلیا نامی خاتون اپنی پاگل حرکتوں سے دواخانہ کے عملے کو عاجز کررکھی ہے۔ موضع ینکے پلی کا ایک شخص ہوٹل میں چائے پیتے ہوئے اچانک نیچے گر کر پاگل حرکتیں کرنے سے فوری اسے گھر میں باندھ دیا گیا۔ 19ستمبر تک دواخانہ میں 105افارد کا علاج کیا گیا۔ بمرس پیٹ منڈل سے وابستہ منیماں اور کوڑنگل منڈل کے وینکٹ لکشمی فوت ہوگئے۔ سرکاری دواخانہ کا عملہ اعلیٰ عہدیداروں کی ہدایت پر 24گھنٹے خدمات انجام دیتے ہوئے متاثرہ افراد کے علاج میں مصروف ہیں۔