جموں ، 17 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) بدستور جاری سیاسی تعطل کے درمیان پی ڈی پی کے سرپرست اعلیٰ مفتی محمد سعید نے گورنر جموں و کشمیر این این ووہرہ سے ملاقات کی جو ظاہر طور پر کوئی حل پر تبادلہ خیال کیلئے ہوئی، جبکہ دو روز قبل اُن کی پارٹی نے نیشنل کانفرنس کی تائید کی پیشکش ٹھکرا دی تھی۔ یہ میٹنگ کل رات راج بھون میں منعقد ہوئی لیکن تفصیلات معلوم نہیں ہوئیں۔ ایک ذریعہ نے کہا کہ اُن کی دو گھنٹے طویل ڈنر میٹنگ ہوئی اور سمجھا جاتا ہے کہ تشکیل حکومت اور اس ریاست میں موجودہ سیاسی تعطل پر غوروخوض کیا گیا۔ پی ڈی پی ترجمان نعیم اختر نے کہا کہ وہ اس میٹنگ کی روداد کے تعلق سے لاعلم ہیں۔ یہ ملاقات دو روز بعد ہوئی جبکہ پی ڈی پی نے ریاست میں نئی حکومت کی تشکیل کیلئے این سی کی جانب سے تائید و حمایت کی پیشکش ٹھکرا دی تھی۔ قبل ازیں 13 جنوری کو این سی کے کارگزار صدر عمر عبداللہ نے گورنر کو مکتوب تحریر کرتے ہوئے انھیں باقاعدہ مطلع کیا تھا کہ پی ڈی پی کو تشکیل حکومت کیلئے اُن کی پارٹی کی تائید حاصل ہے۔ جب یہ پیشکش پی ڈی پی نے مسترد کردی تو این سی نے کہا کہ یہ پیشکش باہر سے تائید تک محدود ہے اور اس کا حکومت میں شامل ہونے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ اسمبلی چناؤ جس کے نتائج گزشتہ 23 ڈسمبر کو جاری کئے گئے، اس میں منتشر خط اعتماد سامنے آیا ہے۔ پی ڈی پی 87 رکنی ایوان میں 28 نشستوں کے ساتھ واحد بڑی جماعت بن کر ابھری۔ بی جے پی کو 25 ، این سی کو 15 اور کانگریس کو 12 نشستیں ملی ہیں۔