اسکول میں دو طلباء کی لڑائی، دماغ کی نسیں پھٹ گئیں۔ اولیائے طلباء کا احتجاج
حیدرآباد۔ 2 ستمبر (سیاست نیوز) شہر کے ایک معروف اسکول میں دو طلباء کے دوران جھگڑے کے نتیجہ میں ایک طالب علم فوت ہوگیا۔ تفصیلات کے بموجب یہ المناک واقعہ کنگ کوٹھی میں واقع سینٹ جوزف پبلک اسکول میں پیش آیا جہاں دسویں جماعت کے ایک طالب علم نے ہم جماعت 15 سالہ محمد عامر صدیقی ساکن مانصاحب ٹینک کو بری طرح زدوکوب کیا جس کے نتیجہ میں یہ لڑکا فوت ہوگیا۔ کچھ ہی دیر میں یہ اطلاع سارے شہر میں جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی اور طلبہ اور اولیائے طلبہ اور عام شہریوں کے علاوہ این ایس یو آئی اور دیگر طلباء تنظیم کے کارکن بھی اسکول پر جمع ہوگئے اور احتجاج کیا۔ اسسٹنٹ کمشنر آف پولیس عابڈس ڈیویژن مسٹر راگھو ویندر ریڈی نے بتایا کہ سینٹ جوزف اسکول میں کل شام محمد عامر صدیقی اور اس کے ہم جماعت لڑکے کا معمولی سی کوئی بات پر جھگڑا ہوا تھا جس میں صدیقی کو شدید زدوکوب کیا گیا تھا۔ اس جھگڑے میں صدیقی کے گردن پر شدید مار پڑنے سے وہ اسکول ہی میں گر پڑا اور اسکول انتظامیہ نے اسے کامینینی ہاسپٹل منتقل کیا جہاں پر ڈاکٹروں نے اس کی حالت انتہائی تشویشناک بتاتے ہوئے اسے شریک کرلیا۔ ڈاکٹرس نے صدیقی کے دماغ کی سرجری کی چونکہ گردن پر شدید مار پڑا تھا جس کے نتیجہ میں دماغ کی نسیں پھٹ گئی تھیں۔ محمد عامر صدیقی آج دوران علاج دواخانہ میں فوت ہوگیا۔ اس واقعہ کی اطلاع پر کئی طلباء تنظیموں نے سینٹ جوزف پبلک اسکول کے روبرو دھرنا منظم کیا اور اسکول انتظامیہ پر لاپرواہی کا الزام عائد کرتے ہوئے سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔ پولیس نارائن گوڑہ نے حملہ آور طالب علم کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 304-Part-II کے تحت مقدمہ درج کرتے ہوئے نعش کو بغرض پوسٹ مارٹم دواخانہ عثمانیہ منتقل کردیا۔ بتایا جاتا ہے کہ پولیس نے اسکول کے احاطہ میں نصب گئے سی سی کیمروں کی ریکارڈنگ دیکھنے کے بعد کہا کہ صرف دو طلباء ہی کھلے گراؤنڈ میں لڑ رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ مزید تحقیقات جاری ہیں۔ واضح رہے کہ جاریہ سال ماہ مئی میں کم عمر لڑکوں کے درمیان اسٹریٹ فائٹ کے نتیجہ میں میرچوک علاقہ میں نبیل محمد فوت ہوگیا تھا اور پولیس نے اس قسم کے واقعات کی روک تھام کیلئے پرانے شہر میں ’’مشن چبوترہ‘‘ مہم کا آغاز کیا تھا۔