ایشیاء پیسفک مقابلوں میں حصہ لینے والی ٹیم کے ارکان قیام کی سہولت سے محروم
نئی دہلی ۔ 2 اکٹوبر ۔ ( سیاست ڈاٹ کام )اتھلیٹس کے ساتھ بے رخی اور معاندانہ رویہ کا ایک اور واقعہ پیش آیا جس میں سماعت سے محروم (بہرے) کھلاڑیوں کے ایشیائی بحرالکاہل مقابلوں میں حصہ لینے کیلئے روانہ ہونے والی ٹیم کے ارکان کو ویزا کے حصول کے ضمن میں سڑک کے کنارے پر رات گذارنے کیلئے مجبور ہونا پڑا ۔ یہ مقابلے کل سے چینی تائپی میں شروع ہورہے ہیں۔ ہندوستان کے 40 رکنی اسکواڈ میں شامل چند کھلاڑیوں کو یہاں کے ایک گردوارہ کے باہر نشباتھ پر سونا پڑا کیونکہ اسپورٹس حکام انھیں قیام کی سہولت فراہم کرنے میں ناکام ہوگئے تھے ۔ وزارت اسپورٹس کی مسلمہ آل انڈیا اسپورٹس کونسل ہی قوت سماعت سے محروم ان اتھلیٹس کے اُمور کی ذمہ دار ہے لیکن وہ اپنی ذمہ داری کی تکمیل میں بری طرح ناکام ہوگئی ۔ ان اتھلیٹس کو اگرچہ آج ویزا تو حاصل ہوگیا لیکن ان مصائب کے سبب ان کی ذہنی حالت کو ملحوظ رکھتے ہوئے یہ کہا جاسکتا ہے کہ مقابلوں میں ان سے زیادہ توقعات وابستہ نہیں کی جاسکتیں۔ وزیر اسپورٹس سربانندا سونو وال نے فی الفور اس واقعہ کی تحقیقات کا حکم دیا ہے لیکن وزارت کا ایک اساسی ادارہ اسپورٹس اتھاریٹی آف انڈیا ، ان اتھلیٹس کو قیام کی سہولت فراہم نہ کرنے کے سبب ایک تنازعہ کا شکار ہوگیا ہے ۔ سونووال نے کہاکہ ’’اس واقعہ پر بہت افسوس ہوا ہے ۔اس کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی ‘‘۔ اسپورٹس اتھاریٹی آف انڈیا کے ڈائرکٹر جنرل انجیٹی سرینواس نے اس واقعہ کو انتہائی بدبختانہ قرار دیا۔