مظفر نگر 24 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) خصوصی تحقیقاتی ٹیم (ایس آئی ٹی) نے جو مظفر نگر فسادات مقدموں کی تحقیقات کررہی ہے، آج دو ملزمین کے خلاف قتل کے الزام میں فرد جرم پیش کردیا ہے۔ یہ پہلا فرد جرم ہے جو سپٹمبر میں دیہات قطبا میں تشدد کے سلسلہ میں مقامی عدالت میں داخل کیا گیا ہے۔ اِس دیہات میں فسادات کے دوران 8 افراد ہلاک کئے گئے تھے۔ مقامی عدالت نے کنور پال اور جوگیندر کے خلاف جو پہلے ہی سے زیرحراست ہیں، فرد جرم داخل کیا گیا۔
یہ دونوں اُس تشدد میں ملوث تھے جس میں 8 افراد ہلاک اور دیگر 24 زخمی ہوگئے تھے۔ ایس آئی ٹی نے پولیس کو اِس واقعہ میں ملوث مزید دیگر 37 افراد کی فہرست گرفتاری کے لئے روانہ کی ہے۔ تاہم ہنوز کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی۔ فسادات کے متاثرین نے الزام عائد کیا ہے کہ ایس آئی ٹی نے جن افراد کی شناخت کی ہے وہ دیہات میں آزادانہ طور پر گھوم رہے ہیں اور دہشت پھیلا رہے ہیں۔ 60 سے زیادہ افراد مظفر نگر فسادات میں ہلاک اور 40 ہزار سے زیادہ بے گھر ہوچکے ہیں۔ دریں اثناء ضلع شاملی کے دیہات ملگ پور کے راحت رسانی کیمپ میں نمونیا سے ایک پانچ ماہ کی بچی فوت ہوگئی۔ سرکاری ہسپتال کے سپرنٹنڈنٹ چرن سنگھ نے کہاکہ بچی کی موت کی تحقیقات کے لئے ایک ٹیم روانہ کی گئی ہے۔ کیمپ کے منتظم مولانا اسلم اور شبنم پورے علاقہ میں سردی کی شدید لہر کی وجہ سے نمونیا میں مبتلا ہوکر فوت ہوگئے۔