قاہرہ ۔ 24 فبروری ۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) مصر میں فوج کے حمایت یافتہ وزیراعظم حازم الببلاوی کے زیرقیادت حکومت آج اچانک غیرمتوقع طورپر مستعفی ہوگئی ۔ یہ حیرت انگیز صورتحال ایک ایسے وقت پیدا ہوئی جب چند ہفتوں بعد ملک میں صدارتی انتخابات منعقد ہوں گے جس میں توقع ہے کہ ملک کے طاقتور فوجی سربراہ عبدالفتاح السیسی بھی مقابلہ کریں گے ۔ ببلاوی نے سرکاری ٹیلی ویژن چینل پر اعلان کیا کہ ان کی کابینہ نے عبوری صدر عدلی منصور کو اپنا استعفیٰ پیش کردیا ہے ۔ ببلاوی نے خطاب کے دوران اپنی کابینہ کے استعفیٰ کی کوئی واضح وجہ بیان نہیں کی لیکن کچرا اٹھانے والے بلدی ورکروں ، عوامی شعبہ کے دیگر اداروں سے وابستہ ورکروں کی سلسلہ وار ہڑتالوں کے درمیان یہ استعفیٰ دیا گیا ہے ۔ کابینہ کے ایک اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا تھا۔
اجلاس میں مسلح افواج کے سربراہ اور وزیر دفاع فیلڈ مارشل عبدالفتاح السیسی نے بھی شرکت کی تھی ۔ توقع ہے کہ عبوری صدر عدلی منصور ، اس کابینہ کا استعفی منظور کرلیں گے اور ببلاوی حکومت میں وزیر امکنہ رہے ابراہیم مہلب کو نئی حکومت کے قیام کی دعوت دیں گے۔ مصر میں وسط اپریل کے دوران صدارتی انتخابات منعقد ہوں گے جن میں عبدالفتاح السیسی کی بھاری اکثریت سے کامیابی کا امکان ہے لیکن گزشتہ سال جولائی میں محمد مرسی کو صدارت سے بیدخل کرنے والے عبدالفتح السیسی کو صدارتی مقابلہ میں حصہ لینے کے اعلان سے قبل وزارتی اور فوجی عہدوں کو چھوڑنا ہوگا۔ سبکدوش وزیراعظم ببلاوی نے کہاکہ صرف حکومت کے ذریعہ اصلاحات ممکن نہیں ہوسکتے بلکہ وہ تمام مصریوں کو اس کے لئے انتھک جدوجہد کرنا چاہئے جو تبدیلی کی اُمنگ رکھتے ہیں۔