قاہرہ۔ 5؍اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام)۔ مصر کی تمام سڑکیں آج عیدالاضحی کی تعطیلات کے دوسرے دن بھی پُرہجوم تھیں، حالانکہ سینائی میں مقیم دہشت گرد تنظیم انصار البیت المقدس کے دہشت گرد حملوں کا خطرہ ان کے سروں پر منڈلا رہا تھا۔ اے بی ایم نے دو دن قبل ایک ویڈیو اپنی ویب سائیٹ پر شائع کیا تھا جس میں انصار البیت المقدس نے دھمکی دی تھی کہ پولیس اور فوج پر عیدالاضحی کے موقع پر حملے کئے جائیں گے اور بے دین وزیر داخلہ اور ان کے ساتھیوں کے لئے یوم عیدالاضحی یوم سیاہ ثابت ہوگا۔ کل صبح نماز عید کے اختتام پر کئی مسلمان گوشت کی دکانوں پر پہنچ گئے۔ بھیڑیں، بکریاں، گائیں قربان کیں اور قربانی کے گوشت کا ایک حصہ غریبوں میں تقسیم کیا۔ تقریباً 2 لاکھ روپئے اور پولیس کے ملازمین عیدالاضحی کے موقع پر تعینات کئے گئے تھے۔ پولیس کی طلایہ گردی جاری تھی اور انسداد بم اسکواڈ سڑکوں اور عوامی مقامات کی تلاشی لے رہے تھے تاکہ امکانی دہشت گرد حملے کو ناکام بنایا جاسکے اور عیدالاضحی کی مسرت میں خلل پیدا نہ ہو۔ خواتین فوجی بھی خواتین پر تشدد اور جنسی ہراسانی کے انسداد کے لئے تعینات کی گئی تھیں۔ یہ خواتین فوجی مصر میں عیدالاضحی کے موقع پر پہلی بار تعینات کی گئی تھیں۔ دریں اثناء کئی مصری انسانی حقوق کے علمبردار کارکنوں نے آج ایک مہم ’’جیل خانہ میں ان کی عید‘‘ کا آغاز کیا۔